بلوچستان کے ضلع کیچ میں دو مختلف حملوں میں پاکستانی فورسز کے تیرہ اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
جن میں ایک اہلکار خضدار باجکی کا رہائشی بھی شامل ہے ۔
ذخضدار سے ہمارے نمائندے ساحل بلوچ کے مطابق منگل کے روز عبدوئی اور زامران کے علاقوں میں پاکستانی فورسز پر دو الگ حملوں میں تیرہ اہلکار ہلاک اور ایک کیپٹن زخمی ہوا ہے ۔
تفصلات کے مطابق تحصیل تمپ کے علاقہ عبدوئی زامری میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے پاکستانی فورس کا اہلکار سپاہی وحید گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا جبکہ دوسرے واقعہ میں تحصیل بلیدہ زامران کے علاقہ میں گولڈ سمڈ لائن پر باڑ لگانے والوں کے سیکورٹی پر مامور فورسز کے اہلکاروں پر فائرنگ کے نتیجے میں سپاہی محمد عثمان ولد لیاقت علی سکنہ نوشہروزفیروز سندھ ہلاک ہوگیا جبکہ کیپٹن علی زین گولی لگنے سے زخمی ہوئے۔
تاہم گیارہ اہلکاروں میں سے ھلاک ہونے والے ایک اہلکار کا تعلق خضدار باجکی سے ہے جبکہ مزید دس کے نام اور پتہ معلوم نہیں ہوسکے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق زخمی اور لاشوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ایف سی ہیڈکوارٹر تربت منتقل کردیا گیا۔
واقعہ کے بعد سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیراؤ میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کردیا ہے اور فوجی ہیلی کاپٹروں سے فضائی نگرانی بھی جاری ہے ۔
یاد رہے کہ مذکورہ علاقوں میں اس سے پہلے پاکستانی فورسز پر حملے ہوئے ہیں جنکی ذمہ داری بلوچستان میں سرگرم آزادی پسند تنظیمیں قبول کرتے آرہے ہیں،تاہم آج ہونے والے حملوں کی ذمہ داری ابتک کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔