افریقی ملک چاڈ میں سونے کی کان میں کام کرنے والے مزدور آپس میں لڑ پڑے جس کے نتیجے میں تقریباً 100 افراد ہلاک ہوگئے۔فرانسیسی خبررساں ایجنسی (اے ایف پی) کے مطابق چاڈ کے وزیر دفاع جنرل داؤد یایا برہیم نے پیر کو کہا کہ سونے کی کان میں کام کرنے والے مزدوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں تقریباً 100 کان کن ہلاک ہوگئے۔وزیر دفاع جنرل داؤ نے اپنے بیان میں کہا کہ 23 مئی کو لیبیا کی سرحد کے قریب کوری بوگودی میں دو افراد کے درمیان ایک غیر معمولی تنازعہ ہوا جو جھڑپ میں تبدیل ہوگیا جس کے باعث تقریباً 100 افراد ہلاک اور کم از کم 40 زخمی ہوئے۔یایا برہیم نے کہا کہ تازہ ترین جھڑپیں افریقی ملک موریطانیہ اور لیبیا سے تعلق رکھنے والے باشندوں کے درمیان ہوئیں۔رپورٹس کے مطابق چاڈ میں سونے کی تلاش کے دوران کان کنوں کے درمیان اکثر لڑائی ہوتی رہتی ہے۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ اس علاقے میں کان کنوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہوں تاہم اب ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کوری میں کان کنی اگلے نوٹس تک معطل کر دی جائے