کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں سیکرٹری سندھ بار کونسل عرفان علی مہر قاتلانہ حملے میں ہلاک ہو گئے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق عرفان مہر کی گاڑی پر فائرنگ کا واقعہ گلستان جوہر بلاک 13 میں پیش آیا، عرفان علی مہر کو اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے عرفان پر پے در پے کئی گولیاں ماریں اور فرار ہو گئے جبکہ وکیل رہنما نعیم قریشی ایڈووکیٹ کے مطابق 45 سالہ عرفان مہر گلستان جوہر کے رہائشی تھے اور اپنی بچی کو کار میں اسکول چھوڑنے کے لیے بلاک 13 میں پہنچے تو واپسی پر موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان نے انہیں کار میں ہی نشانہ بنایا۔
گلستان جوہر میں فائرنگ سے وکیل کی ہلاکت کے واقعے کی سی سی ٹی وی بھی پولیس کو موصول ہو گئی ہے، ویڈیو میں ملزمان کو ہیلمٹ پہنے دیکھا جا سکتا ہے اور ملزم کو گاڑی پر فائرنگ کرتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے واقعے کی شدید مذمت کی گئی ہے اور جنرل سیکریٹری کراچی بارایسوسی ایشن عامر نواز وڑائچ نے مطالبہ کیا ہے کہ عرفان علی مہرکے قاتل کوگرفتار کرکے سزادی جائے۔
کراچی بار ایسوسی ایشن نے عرفان علی مہر کے قتل پر آج عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے احتجاجاً عدالتوں میں پیش نہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔