پنجگور: حکام کا چار افراد کو مارنے کا دعوی ایک شخص جبری لاپتہ،

 


پنجگور ( نامہ نگار ) بلوچستان کے ضلع پنجگور میں پاکستانی فورسز کے ایک آپریشن کے دوران چار افراد کو مارنے کا دعوی کیا ہے۔ مرنے والے افراد کی لاشیں سول اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں۔

حکام کا دعوی ہے مرنے والوں کا تعلق تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تھا۔

سول ہسپتال ذرائع کے مطابق ان میں سے دو کی شناخت ہو چکی ہے، جن کے نام عبدالمطلب ولد عبدالقادر سکنہ عیسی اور حاکم یوسف ولد حاصل خان سکنہ کلگ تسپ بتائے گئے ہیں۔ باقی دو افراد کی شناخت تاحال نامعلوم ہے۔

تاہم اس اطلاعات کی تصدیق یا تردید تاحال تحریک طالبان پاکستان تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔

دوسری جانب فورسز نے
پنجگور کے علاقے گوارگو فتح علی میں  گذشتہ روز پاکستانی فورسز نے علاقے کا گھیراؤ کر کے گھر گھر تلاشی لی۔ اہلِ علاقہ کا کہنا ہے کہ اس دوران نعمت اللہ ولد بدل خان کو حراست میں لیکر لے گئے ،اس کے علاوہ  متعدد گھروں سے قیمتی سامان اور موٹر سائیکلیں بھی تحویل میں لیکر لے گئے۔

علاقے کے مکینوں کے مطابق آپریشن کے دوران ایک شخص کو حراست میں لیا گیا، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہے۔ لاپتہ ہونے والے شخص کی شناخت نعمت اللہ ولد بدل کے نام سے ہوئی ہے۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ نعمت اللہ کو فورسز اپنے ساتھ لے گئیں، تاہم اس کے بعد سے نہ تو ان کے بارے میں کوئی معلومات فراہم کی گئی ہیں اور نہ ہی کسی حراستی مرکز میں ان کی موجودگی کی تصدیق ہو سکی ہے۔

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا معاملہ ایک عرصے سے زیرِ بحث ہے، اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بارہا ایسے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتی رہی ہیں۔ متاثرہ خاندانوں کا مطالبہ ہے کہ لاپتہ افراد کو عدالتوں میں پیش کیا جائے یا ان کے بارے میں شفاف معلومات فراہم کی جائیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post