چیف آف ابابکی سردار دارو خان ابابکی کو لاپتہ ہوئے 16 سال مکمل ہوگئے۔لیکن تاحال بازیاب نہیں ہوئے۔بیٹا

 


قلات ( پریس ریلیز ) سردار ثناء اللہ خان ابابکی نے جاری بیان میں کہاہے کہ 28 دسمبر 2010 ہماری تاریخ کا ایک سیاہ دن ہے، جب میرے والد  اور ہمارے قبیلے کے دلیر رہنما سردار دارو خان ابابکی کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا۔ آج برسوں گزر جانے کے باوجود وہ بازیاب نہیں ہوئے اور نہ ہی اہلِ خانہ کو انصاف میسر آیا۔
انھوں نے کہاہے کہ سردار دارو خان ابابکی نے اپنی پوری زندگی بلوچ قوم، قبائلی وقار، سیاسی شعور اور مظلوم عوام کے حقوق کے لیے وقف کر دیا۔ انہوں نے آمریت، جبر اور ناانصافی کے خلاف ڈٹ کر جدوجہد کی، جس کے نتیجے میں قید و بند، تشدد اور ناقابلِ بیان صعوبتیں برداشت کیں، مگر اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔
سرداردارو خان ابابکی کی جدوجہد صرف ایک فرد کی نہیں بلکہ ایک سوچ، ایک مزاحمت اور ایک عہد کی نمائندگی کرتی ہے۔ وہ آج بھی ہمارے لیے حوصلہ، استقامت اور قربانی کی علامت ہیں۔
جبری گمشدگیاں نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں بلکہ پورے معاشرے کے ضمیر پر سوالیہ نشان ہیں۔
ہم حکومت بلوچستان کورکمانڈر بلوچستان اور فیلڈ مارشل عاصم منیر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سردار دارو خان ابابکی کے بازیابی کیلئے کردار ادا کرئے،تاکہ بلوچ قوم کو انصاف ملے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post