خان محراب خان شہید برصغیر میں انگریزی سامراج کے خلاف علمِ بغاوت بلند کرنے والے پہلے مردِ مجاہد تھے۔بی این پی رہنماء

 


قلات ( نامہ نگار )بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر پرنس موسیٰ جان احمد زئی نے کہا ہے کہ خان آف قلات، خان محراب خان شہید برصغیر میں انگریزی سامراج کے خلاف علمِ بغاوت بلند کرنے والے پہلے مردِ مجاہد تھے جنہوں نے 13 نومبر 1839ء کو اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے تاریخ میں امر ہو گئے۔*
*انہوں نے کہا کہ خان شہید محراب خان نے اپنے خون سے برصغیر کی آزادی کی پہلی بنیاد بلوچستان سے رکھی، جو بعد ازاں 1857ء کی جنگِ آزادی کی صورت میں پورے ہندوستان میں پھیلی۔
پرنس موسیٰ جان احمد زئی نے کہا کہ خان محراب خان اور ان کے رفقاء کی شہادت اس بات کا ثبوت ہے کہ بلوچستان کبھی کسی سامراجی قوت کے سامنے نہیں جھکا۔ خان محراب خان سے لے کر سردار عطاء اللہ مینگل تک ظلم و جبر کے خلاف جدوجہد بلوچستان کی پہچان رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خان احمد یار خان نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کو مالی و اخلاقی طور پر بھرپور تعاون فراہم کیا، جس کا تاریخی ریکارڈ آج بھی موجود ہے، تاہم افسوس کا مقام ہے کہ پاکستان کی تشکیل میں بنیادی کردار ادا کرنے والے خوانینِ قلات کو بعد ازاں دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی۔
پرنس موسیٰ جان احمد زئی نے موجودہ صورتحال پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا کہ سردار اختر جان مینگل جیسے پارلیمانی سیاستدانوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ انہیں علاج کے لیے بیرونِ ملک جانے کی اجازت نہ دینا قابلِ مذمت عمل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے ہتھکنڈے سردار اختر مینگل کے حوصلے پست نہیں کر سکتے، کیونکہ سردار عطاء اللہ مینگل نے اپنی پوری زندگی مزاحمتی سیاست میں گزاری اور یہ ثابت کیا کہ موت و حیات صرف اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔
پرنس موسیٰ جان احمد زئی نے آخر میں کہا کہ بلوچ قوم کے لیے آج سب سے بڑی ضرورت اتحاد و اتفاق ہے تاکہ وہ اپنے حقوق کے حصول کے لیے مضبوط اور مؤثر جدوجہد جاری رکھ سکے۔ انہوں نے خان محراب خان شہید اور ان کے رفقائے کار کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post