تربت ( نامہ نگار ) یونین کونسل گلی کوچہ کے عوامی منتخب وائس چیئرمین پذیر ناصر پلیزئی ایک بار پھر جبری طور پر لاپتہ کر دیے گئے ہیں۔ وہ 8 نومبر 2025 کی شام تقریباً 3 بجے اپنے چھوٹے بچے کو کہدہ یوسف محلے مدرسہ چھوڑنے کے بعد واپسی پر لاپتہ ہوئے۔ اہلخانہ کے مطابق اُس وقت سے ان کا رابطہ مکمل طور پر منقطع ہے اور گمشدگی کی تصدیق ہوچکی ہے۔
یاد رہے کہ یہ پذیر ناصر پلیزئی کی دوسری جبری گمشدگی ہے۔ اس سے قبل انہیں 9 اگست 2025 کو بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں مبینہ طورپرلاپتہ ہوا تھا۔ تقریباً ایک ماہ بعد 7 ستمبر 2025 کو انہیں بازیاب کرایا گیا۔ اس گمشدگی کے خلاف حق دو تحریک بلوچستان نے ڈپٹی کمشنر گوادر آفس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا تھا، جو ڈپٹی کمشنر کی جانب سے باحفاظت بازیابی کی یقین دہانی کے بعد مؤخر کیا گیا تھا۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ پذیر ناصر پلیزئی ایک منتخب عوامی نمائندے ہیں جو علاقے کی فلاح و بہبود اور عوامی مسائل کے حل کے لیے ہمیشہ سرگرم رہے۔ ان کے والد حاجی ناصر پلیزئی نہ صرف علاقے کے بااثر قبائلی و سیاسی رہنما ہیں بلکہ حق دو تحریک بلوچستان کے مرکزی وائس چیئرمین بھی ہیں۔
