برطانیہ ( نامہ نگار ) برطانوی پارلیمنٹ میں بلوچستان میں انسانی حقوق کی مبینہ سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش ظاہر کرنے کے لیے ایک ارلی ڈے موشن (EDM) نمبر 2196 پیش کی گئی ہے۔ یہ قرارداد لیبر پارٹی کے رکنِ پارلیمنٹ جان میکڈونل کی جانب سے 3 نومبر 2025 کو پیش کی گئی، جبکہ لبرل ڈیموکریٹس کے رکنِ پارلیمنٹ اینڈریو جارج نے 4 نومبر کو اس کی حمایت میں دستخط کیے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایوان بلوچستان میں انسانی حقوق کی حالیہ قابلِ اعتماد رپورٹس پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ اس میں 28 اکتوبر 2025 کو پنجگور میں ہونے والے واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستانی سیکیورٹی فورسز، فرنٹیئر کور نے شفیع محمد کے گھر پر چھاپہ مارا، جس دوران ان کے اہلِ خانہ بشمول نازیہ شفیع کو مبینہ طور پر حراست میں لیا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ رپورٹ کے مطابق نازیہ پر تشدد کے باعث شدید زخمی ہو کر جاں بحق ہو گئیں۔
ای ڈی ایم میں اسی تاریخ کو چلتن پہاڑیوں (کوئٹہ کے قریب) میں ہونے والے مبینہ فضائی حملے کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جس میں چھ نوجوان زخمی ہوئے جو رپورٹ کے مطابق پکنک منانے گئے تھے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ اس واقعے کی خبر بی بی سی اردو نے شائع کی تھی۔
مزید برآں، قرارداد میں 5 اکتوبر 2025 کو زہری کے علاقے میں ہونے والی ایک اور فضائی بمباری کا حوالہ دیا گیا ہے، جس میں چھ عام شہری، بشمول چار بچے، ہلاک اور تین دیگر زخمی ہوئے۔
قرارداد میں ان تمام واقعات کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں شہریوں کے خلاف تشدد انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ایوان نے ان واقعات کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید یہ کہ قرارداد میں برطانوی حکومت سے یہ وضاحت طلب کی گئی ہے کہ آیا پاکستان کو فراہم کیے گئے برطانوی ساختہ فوجی طیارے، ڈرون یا دیگر سازوسامان برآمداتی لائسنس کی شرائط کے مطابق استعمال ہو رہے ہیں، اور کیا ان کے استعمال کی نگرانی کے لیے کوئی نظام موجود ہے تاکہ انہیں ایسے آپریشنز میں استعمال ہونے سے روکا جا سکے جو بین الاقوامی انسانی حقوق یا انسانی ہمدردی کے قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتے ہوں۔
رکنِ پارلیمنٹ جان میکڈونل نے چند روز قبل زرمبش لندن کے نمائندے جاسم بلوچ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر یہ ثابت ہوا کہ برطانیہ کی جانب سے پاکستان کو فراہم کردہ ہتھیار بلوچستان میں استعمال ہو رہے ہیں اور ان سے شہری ہلاکتیں ہو رہی ہیں، تو وہ اس مسئلے کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے اور حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ پاکستان کو اسلحہ کی فراہمی فوری طور پر بند کی جائے۔
اس سے قبل بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کا ایک وفد بھی برطانوی پارلیمنٹ گیا تھا، جہاں اس نے جان میکڈونل سے ملاقات کی اور بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی مبینہ سنگین خلاف ورزیوں سے متعلق تفصیلات پیش کیں۔
اب تک اس قرارداد پر دو اراکینِ پارلیمنٹ کے دستخط ہو چکے ہیں۔ اس میں کوئی ترمیم یا دستخط واپس نہیں لیے گئے اور فی الحال اس پر پارلیمانی بحث کی کوئی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔
