کوئٹہ ( نامہ نگار ) کھٹ پتلی وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے دوران کوئٹہ سے ملک کے دیگر حصوں کے لیے جانے والی پروازوں کے زائد کرایوں کی وصولی پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت مہذب لیکن مربوط انداز میں اپنے حقوق کا دفاع کرے گی، جبکہ کوئٹہ سے کراچی اور دبئی کا کرایہ ایک برابر ہونا شہریوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر وزیراعظم اور وزیر ہوابازی کو خطوط لکھنے کے باوجود جواب نہ ملنے پر وہ تمام پارلیمانی لیڈروں کے ہمراہ جلد ان سے ملاقات کریں گے، تاہم وزیراعلیٰ نے دوٹوک انداز میں خبردار کیا کہ اگر کرائے کم نہ کیے گئے تو حکومت کے پاس یہ آپشن موجود ہے کہ وہ ایئر لائنز کے منیجرز کو 16 ایم پی او ( Maintenance of Public Order) کے تحت گرفتار کرے، کیونکہ ایئر لائنز کے طرز عمل کی وجہ سے عوام کے مشتعل ہو کر ایئر پورٹ جلانے کا خدشہ موجود ہے۔
دیگر امور پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے سندھ میں پشتونوں کے ساتھ زیادتی کے معاملے پر یقین دہانیوں کو پورا کرنے کا عزم ظاہر کیا اور بتایا کہ حکومتی مہمانوں کے لیے دعوتوں کے اہتمام سے متعلق مولانا ہدایت الرحمن کی قرارداد ان کی گزارش پر واپس لے لی گئی ہے۔
