بارڈر کی بندش نے لاکھوں لوگوں کو بیروزگار کردیا، مسئلے کے حل کیلئے بلوچستان اسمبلی کے باہر دھرنا دیں گے، مولانا ہدایت الرحمن

 


پنجگور (بلوچستان ٹوڈے) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر و رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے حق دو تحریک پنجگور کی جانب سے بارڈر کی بندش کے خلاف منعقدہ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متبادل روزگار کی فراہمی کے بغیر بارڈر کو بند کرنا یہاں کے لاکھوں عوام کا معاشی قتل عام ہے جس کی ہم بھرپور انداز میں مذمت کرتے ہیں اور اس اہم مسئلے پر بلوچستان بھر میں احتجاجی شیڈول کا اعلان کرکے۔
بلوچستان اسمبلی کے سامنے جاکر دھرنا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں ہر وقت اسمبلی فورم پر بارڈر کے مسئلے پر آواز اٹھاتا آیا ہوں اور موجودہ اسمبلی سیشن میں بھی بارڈر کی بندش پر آواز اٹھاکر احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ اجتماعی ہے مکران اور رخشان ڈویژن کے عوامی نمائندوں کو چاہیے کہ وہ بے روزگاری کی عفریت کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں اور اپنے عوام کے روزگار کا دفاع کریں۔مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ بارڈر کی بندش سے جس طرح کا معاشی بحران جنم لے چکا ہے، اس کے بہت سنگین اور خطرناک اثرات ہمارے معاشرے پر پڑیں گے، نوبت اب یہاں تک جاپہنچی ہے کہ لوگوں کے پاس پیسے نہیں کہ وہ اپنے گھریلو ضروریات اور بچوں کے تعلیم اور علاج معالجے کی اخراجات پوری کرسکیں، لوگ مجبورہوکر اپنے بچوں کو تعلیمی اداروں سے نکال رہے ہیں کہ ان کے پاس فیسوں کے لیے پیسے نہیں انہوں نے کہا کہ عوام اپنے روزگار کے تحفظ کے لیے اتحاد واتفاق کا مظاہرہ کریں اور فیصلہ کریں کہ وہ بھوکا رہنا پسند کریں گے یا روزگار کی خاطر اتحاد واتفاق کا راستہ اپنائیں گے۔
جرگہ سے حق دو تحریک کے ضلعی آرگنائزر ملا فرہاد، بارڈر بچاﺅ کے رہنما نجیب، سلیم حافظ، سراج احمد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post