شالکوٹ ، خودکش دھماکے میں جاں بحق باپ اور بھائی کی لاشوں کے عوض پیسے مانگے گئے، لواحقین

 


شالکوٹ ( نامہ نگار ) بلوچستان کے دارالحکومت شالکوٹ کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں فرنٹیئر کور  کے ہیڈکوارٹر پر 30 ستمبر کو ہونے والے خودکش حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ ہسپتال کے عملے نے ان سے لاشوں کی حوالگی کے لیے رقم طلب کی۔
نیاز محمد بڑیچ کے مطابق ان کے 85 سالہ والد حاجی نور محمد اور چھوٹے بھائی صابر خان دھماکے کے وقت موٹر سائیکل پر وہاں سے گزر رہے تھے اور موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔ پولیس کے مطابق اس دھماکے میں 16 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
نیاز محمد نے بتایا کہ دھماکے کے بعد جب وہ سول ہسپتال کوئٹہ پہنچے تو مردہ خانے میں متعدد لاشیں موجود تھے۔ “میں نے کفن ہٹا کر دیکھا تو والد اور بھائی کی لاشیں ایک ساتھ پڑے تھے۔ ان کے جسم بری طرح جھلسے ہوئے تھے، بھائی کی ٹانگ کٹی ہوئی تھی اور آنکھیں ضائع ہو چکے تھے۔”
ان کا کہنا تھا کہ “صدمہ یہیں ختم نہیں ہوا، جب لاشوں کی حوالگی کا وقت آیا تو ایک شخص نے کہا کہ 35 ہزار روپے دیے بغیر لاشیں نہیں ملیں گے۔ ہم سکتے میں آگئے۔ ہمارے پاس اتنی رقم نہیں تھی، آخرکار رشتہ داروں سے مدد لے کر 16 ہزار روپے دے کر لاشیں حاصل کیے۔”
نیاز محمد کے مطابق وہ شخص اپنی شناخت بتائے بغیر رقم لے گیا۔ “ہم اس وقت شدید صدمے میں تھے، بحث کرنے کی ہمت نہیں تھی۔ ہمارے ہاتھوں میں اپنے باپ اور بھائی کی جلی لاشیں تھیں، اور اوپر سے یہ سلوک ہمارے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف تھا۔”
پولیس اور ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے تاحال اس واقعے پر کوئی باضابطہ موقف سامنے نہیں آیا ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post