شال بلوچ یکجہتی کمیٹی کے قیادت کا کیس جیل کے اندر سنا گیا، عدالتی ریمانڈ میں دس روز کی توسیع

 


شالکوٹ ( نامہ نگار ) بلوچ یکجہتی کمیٹی کی قیادت، جن میں ڈاکٹر مہرنگ بلوچ، بیبو بلوچ، گلزادی بلوچ، بیبگر بلوچ اور صبغت اللّٰہ شاہ جی شامل ہیں، کا کیس ایک بار پھر جیل کے احاطے میں سنا گیا، بجائے اس کے کہ سماعت کسی کھلی عدالت میں کی جاتی۔ اس بند سماعت کے دوران تمام زیرِ حراست رہنماؤں کے عدالتی ریمانڈ میں مزید دس روز کی توسیع کر دی گئی۔

ذرائع کے مطابق سماعت کو جیل کے اندر منتقل کرنے کا فیصلہ شفافیت کو محدود کرنے اور عوامی نگرانی سے بچنے کی ایک دانستہ کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اس اقدام سے اہلِ خانہ، صحافیوں اور غیر جانبدار مبصرین کو سماعت سے دور رکھا گیا، جو کہ نہ صرف پاکستان کے آئین بلکہ بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔

یاد رہے کہ بی وائی سی قیادت کو مارچ 2025 میں جبری گمشدگیوں کے متاثرین کے حق میں پرامن احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ ان گرفتاریوں کے بعد سے اب تک غیر منصفانہ طریقے سے ریمانڈ میں بار بار توسیع اور وکلاء تک رسائی سے انکار کے واقعات تسلسل سے جاری ہیں۔

انسانی حقوق کے کارکنوں اور قانونی ماہرین نے اس پیشرفت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ طرزِ عمل بلوچستان میں پرامن سیاسی سرگرمیوں کو مجرمانہ حیثیت دینے اور ریاستی جبر کو ادارہ جاتی شکل دینے کے مترادف ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post