آواران ( پریس ریلیز ) بلوچ نشنل موومنٹ کے ترجمان نے جاری بیان میں قاضی ہاشم بلوچ کے شدید علالت کے بعد وفات پر انھیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اہلخانہ سے تعزیت کی ہے ۔
انھوں نے کہاہے کہ قاضی جاہو ریجن بلوچ نیشنل موومنٹ بی این ایم کے شروعاتی دور کے ساتھی تھے، وہ استاد علی جان اور ڈاکٹر منان جان کے قریبی ساتھی تھے، انہوں نے جھاؤ میں پارٹی فعال کرنے کے لیے بنیادی کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ قاضی ہاشم بلوچ 25 اگست 2009 کو شہید الطاف بلیدہی کی پہلی برسی کے موقع پر جاہو کے مرکزی بازار باغ میں استاد علی جان، ناکو خیربخش اور شہید حاصل قاضی کے ہمراہ پروگرام کی تیاری کر رہے تھے کہ پاکستانی فوج کے آلہ کار جھتے نے ان پر حملہ کردیا، اس میں قاضی شدید زخمی ہوئے اور ان کا ایک ہاتھ ٹوٹ گیا، ان کے گاؤں کوھڑو پر جب فوج نے پے در پے حملے کیے اور بلاآخر گاؤں کو فوجی محاصرے میں لے کر وہاں کیمپ قائم کی تو قاضی اپنے اہل خانہ کے ساتھ مغربی بلوچستان منتقل ہوئے، وہاں ایک بڑے خاندان کو نہایت مشکل حالات میں سنبھالا لیکن ان کی پارٹی وابستگی میں کوئی فرق نہیں آیا۔
ترجمان نے کہا کہ وہ جھاو سورگر کے وسیع سلسلے کا شہید ڈاکٹر منان کے ساتھ دورہ کرکے اور پہاڑی سلسلے میں آباد مالدار پیشہ بلوچوں تک پارٹی پروگرام اور بلوچ قومی آزادی کا پیغام پہنچایا