پشاور ( ویب ڈیسک) پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین نے جاری بیان میں کہاہے کہ وادی تیراہ میدان میں پاکستانی فوج نے 5 معصوم پشتونوں ،حیانت شاہ ولد نصیب گل ، شکور ولد یوسف ،
ضیاءالرحمن ولد سخی مرجان ،
اجمل ولد بہادر خان اور سعید ولد حبیب خان ساکنان ذخہ خیل کو شہید اور 15 افراد شیر زمان ولد اشرف (ملک دین خیل)،، خان زیب ولد جان زیب (شلوبر)،عبدالحلیم ولد فضل خان (ذخہ خیل)ایوب خان ولد اول بت خان (ذخہ خیل)،سراج ولد معراج خان (ذخہ خیل)، قاسم ولد سید شاہ (ملک دین خیل)،سعید خان ولد حبیب خان (ملک دین خیل)،جرتاج ولد دولت (ذخہ خیل)، بیت اللہ ولد رحمت اللہ (ذخہ خیل)، عامر حسن ولد عامر خان (ذخہ خیل)،رحمان اللہ ولد ملک جان (ذخہ خیل)،محمد جاوید ولد یعقوب خان (شلوبر)،محمد صادق ولد علی خان (ذخہ خیل)، نظر محمد ولد اجمیر خان (ذخہ خیل)،اور ابوبکر ولد عقل مین سکنہ ذخہ خیل کو زخمی کردیا ۔
منظور پشتین نے کہا کہ پشتون علاقے تیراہ دربار ذخہ خیل میں فوج کی مارٹر شیلنگ سے اجمل خان آفریدی کی کمسن بیٹی کی شہادت کے بعد وادی کے پشتونوں نے احتجاج شروع کیا، جس پر قابض فوج نے حملہ کیا اور تاریخی طور پر اس سرزمین کے مالک 15 پشتونوں کو زخمی اور 5 کو شہید کر دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ اس جنگ کو محض وسائل کی لوٹ مار تک محدود کہنا سنگین ناانصافی اور انتہائی زیادتی ہوگی، یہ جنگ وسائل سے بڑھ کر پشتونوں کی نسل کشی کی جنگ ہے۔
اس میں صرف دو فریق ہیں: ایک طرف ہر شکل میں پنجابی فوج اور اس کے کارندے، اور دوسری طرف نہتے پشتون عوام۔
انھوں نے پشتونوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاہے کہ میرے عزیز پشتونوں۔
یہ جنگ بڑی مہارت اور چالاکی سے ہماری قوم اور ہمارے پشتون وطن کے خلاف لڑی جا رہی ہے، اور اس کے خلاف جو کچھ بھی ممکن ہو، کم از کم اُس کے لیے ذہنی تیاری اور عمل ضرور کریں، تیاری میں وقت لگے تو کوئی مسئلہ نہیں، مگر ظلم و جبر سے بہایا گیا خون کا ایک ایک قطرہ اور اسکا انتقام کبھی نہ بھولیں۔
یاالله د یو قوي قوت جوړیدلو فکر، عقل او عمل رانصیب کړے.آمین