اسلام آباد (بلوچستان ٹوڈے) بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سرگرم رہنماء
بلوچستان کی معروف سرگرم سماجی و سیاسی کارکن ڈاکٹر صبیحہ بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ والد محترم میر بشیر احمد کو پانچ اپریل 2025 کو ریاستی اداروں نے مبینہ طور پر جبری طور پر لاپتہ کیا تھا، جو تاحال لاپتہ ہے اور بازیاب نہیں ہو سکے ہیں۔
انھوں نے کہا ہے کہ ان کے والد کو ان کی پرامن سیاسی و انسانی حقوق کی جدوجہد کی سزا دی جا رہی ہے۔ چار ماہ سے زائد عرصہ گزر چکا ہے لیکن نہ تو ان کی گرفتاری ظاہر کی گئی ہے اور نہ ہی کسی عدالت میں پیش کیا گیا ہے، جو آئینی و انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
ڈاکٹر نے کہا کہ اس جبری گمشدگی کے خلاف آواز بلند کرنے کے لیے آج رات رات 8 بجے سے 12 بجے تک سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹوئٹر) پر آن لائن کمپین کا اعلان کیا گیا ہے۔
کمپین کا ہیش ٹیگ ہوگا: #ReleaseMirBashirAhmad
انھوں نے انسانی حقوق کے بین الاقوامی و ملکی انسانی حقوق کے اداروں، اقوام متحدہ، اور دیگر ضمیر رکھنے والے اداروں سے اپیل کر کی ہے کہ وہ میری والد میر بشیر احمد کی فوری اور باحفاظت بازیابی کے لیے آواز بلند کریں۔