نوکنڈی عالمی دن برائے مٹی اور ریتلی طوفان کے دن پر بیان



 نوکنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) ہر سال 12 جولائی کو “عالمی دن برائے مٹی اور ریتلی طوفان” منایا جاتا ہے تاکہ ان قدرتی آفات کے انسانی، ماحولیاتی اور معاشی اثرات کو اجاگر کیا جا سکے۔ بلوچستان کے سرحدی علاقے نوکنڈی میں بھی ان طوفانوں کا سامنا عام بات ہے۔

نوکنڈی کا صحرائی ماحول، خشک موسم، اور ہواؤں کا تیز بہاؤ اس علاقے کو بار بار دھول اور ریت کے طوفانوں کی زد میں لاتا ہے۔ مقامی شہریوں کو سانس کی بیماریوں، کم ہوتی زراعت، اور پانی کی قلت جیسے سنگین مسائل کا سامنا رہتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی، بے ہنگم چراگاہوں کا استعمال، اور درختوں کی کمی ان طوفانوں کی شدت کو بڑھا رہی ہے۔

حکومتی اداروں اور مقامی تنظیموں پر لازم ہے کہ وہ شجر کاری، ماحولیاتی تحفظ، اور آگاہی مہمات کو فروغ دیں تاکہ اس قدرتی آفت کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔

نوکنڈی کی عوام اپیل کرتی ہے کہ بلوچستان جیسے پسماندہ اور متاثرہ علاقوں کو موسمیاتی فنڈز میں ترجیح دی جائے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post