کیچ ( بلوچستان ٹوڈے )بلوچستان
ضلو کیچ درچکوہ بل نگور ہسپتال دس سال سے بند، ڈاکٹرز اور چوکیدار گھروں میں بیٹھ کر تنخواہیں وصول کر رہے ہیں،
درچکوہ ضلع کیچ میں واقع بنیادی صحت مرکز (ہسپتال) گزشتہ دس سالوں سے مکمل طور پر بند پڑا ہے، جبکہ اس میں تعینات ڈاکٹرز، چوکیدار اور دیگر عملہ گھروں میں بیٹھ کر باقاعدگی سے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں۔
مقامی عوام نے شدید اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک دہائی گزرنے کے باوجود نہ تو ہسپتال کو فعال بنایا گیا اور نہ ہی متعلقہ حکام نے اس سنگین معاملے پر کوئی توجہ دی اس (ہسپتال) کی بندش کی وجہ سے ہزاروں افراد کو معمولی بیماری کے علاج کے لیے بھی میلوں دور جانا پڑتا ہے۔
ذرائع کے مطابق ہسپتال میں نہ دوا موجود ہے، نہ کوئی سہولت، اور نہ ہی کوئی ڈاکٹر ڈیوٹی پر حاضر ہوتا ہے۔ اس کے باوجود متعلقہ محکمہ صحت ہر ماہ لاکھوں روپے تنخواہوں کی مد میں جاری کر رہا ہے، جو ایک کھلی کرپشن اور بدانتظامی کی مثال ہے۔
علاقہ مکینوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اعلیٰ حکام فوری طور پر نوٹس لیں، ذمہ داران کے خلاف کارروائی کریں اور ہسپتال کو فعال بنا کر عوام کو بنیادی صحت کی سہولت فراہم کی جائے۔