کیچ ( پ ر ) بلوچستان سماجی سرگرم کارکن کامریڈ وسیم سفر نے جاری بیان میں کہاہے کہ مند مھیر دھرنا والوں کو ریاستی عناصر دھمکی دیکر احتجاج ختم کروا نے کی کوشش کررہے ہیں ،
وہ گاڑیوں کو زبردستی گزار رہے ہیں انہیں متنبہ کرنا چاہتے ہیں مند مھیر مکینوں کیساتھ با ضابطہ مذاکرات کر کے انکی آئینی و قانونی مطالبات کو تسلیم کیا جائے،
انھوں نے مطالبہ کیاہے کہ مند مھیر میں واقع گھر زمین رہائشی کے ذاتی ملکیت ہیں، سیکورٹی فورسز کی قبضے کو ختم کرکے گھر خالی کیے جائیں ۔
انھوں نے مند کے ہر مکاتب فکر کے لوگوں مند ردیگ بارڈر کے کاروباری خضرات بسے مطالبہ کیاہے کہ وہ مند مھیر ماؤں بہنوں کیساتھ اظہار یکجہتی کریں،،
انکا بھرپور انداز میں ساتھ دیا جائے تاکہ احتجاجی تحریک کا دائرہ وسیع ہو اور بلوچ ماؤں بہنوں کو جلد از جلد انصاف مل سکے ۔
بیان میں انھوں نے ردیگ بارڈر کے کاروباری حضرات سے درمندانہ گزارش کی ہے کہ ریاستی مقتدرہ قوتوں کی بھکاوے میں آکر اپنی ٹرک ٹرالروں کو جبراً زبردستی طاقت کے زور پر جاری دھرنا گاہ سے گزارنے سے گریز کریں ۔ بصورت دیگر اس سے سحت اقدامات اٹھانے پہ مجبور ہونگے اس احتجاج کے دائرہ کو وسیع کر کے تربت سٹی میں شفٹ کریں گے تربت ٹو کویٹہ تربت ٹو کراچی شاہراہ راستوں پہ دھرنا دیکر تربت city کو غیر معینہ مدت تک پہیہ جام شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دینے پہ مجبور ہونگے،
انھوں نے کہاہے کہ مند مھیر کے مکین گزشتہ 5 دنوں سے سیکورٹی فورسز کی غیر قانونی مند مھیر رہائشی کی گھر پر سیکورٹی فورسز کی جبر ناجائز قبضے کیخلاف سراپہ اختجاج ہیں،،
انھوں نے شکایت کی ہے کہ ریاستی فورسز انتظامی افسراں جاری دھرنے کے متاثرین کے ساتھ کوئی سنجیدگی نہیں دکھا رہے ہیں انہیں سننے بجائے انکا مذاق اڑا یا جا رہا ہے جو کہ باعث تشویش افسوسناک عمل ہے ۔