ٹرمپ امریکا کے پھرصدر منتخب ، امریکی صدارتی انتخاب، تاریخ کی مہنگی ترین انتخابی مہم قرار



واشنگٹن( مانیٹرنگ ڈیسک، ویب ڈیسک ) امریکی انتخاب میں538 میں سے اب تک ڈونلڈ ٹرمپ نے 277 اور کملا ہیرس نے 226 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔

اب تک کے نتائج کے مطابق ایوان نمائندگان میں  ری پبلکن 188 اور ڈیموکریٹس 160 نشستوں پر کامیاب ہوچکے ہیں۔ امریکا کی 50 میں سے 27 ریاستوں میں ڈونلڈ ٹرمپ کامیاب ہو گئے ہیں جبکہ 19 میں کملا ہیرس کو کامیابی ملی ہے۔

سینیٹ میں ری پبلکن نے 51 نشستوں کے ساتھ اکثریت حاصل کر لی ہے جبکہ ڈیموکریٹس نے ایوان بالا کی 43 نشستیں جیت لی ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ  امریکہ کا حالیہ صدارتی انتخاب امریکی تاریخ کا مہنگا ترین انتخابی میلہ رہا، صدارتی امیدواروں نے انتخابی مہم پر تقریباً 16 ارب ڈالر خرچ کر دیئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدارتی انتخاب کی ہل چل پوری دنیا میں ہے۔ ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد گنتی کا عمل شروع کر دیا گیا۔

 امریکہ کے موجودہ انتخابات رواں برس کے مہنگے ترین انتخاب رہے۔صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان مقابلہ ہوا۔ جس کے بعد نتائج کا سلسلہ جاری ہے۔موجودہ امریکی انتخابات میں صدارتی امیدواروں نے مجموعی طور پر 16 ارب ڈالر سے زائد رقم خرچ کی۔ جبکہ 2020 میں انتخابی مہم کے دوران 15 ارب ایک کروڑ ڈالر خرچ ہوئے تھے۔

امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے فنڈ ریزنگ میں ایک ارب ڈالر سے زائد کی رقم اکٹھی کی جبکہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے لئے 382 ملین ڈالر اکٹھے کئے۔ 


ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم اور دیگر ریپبلکن سرگرمیوں کے لیے نجی بینک نے 197 ملین ڈالر عطیہ کئے ۔ 

ڈیموکریٹک کے حامی مائیکل بلومبرگ 93 ملین ڈالر کے ساتھ سرفہرست ڈونر تھے، جبکہ جارج سوروس نے اپنی پولیٹیکل ایکشن کمیٹی کے ذریعے 56 ملین ڈالر کا تعاون کیا۔

اخراجات کا ایک بڑا حصہ یعنی 10 ارب 50 کروڑ ڈالر اشتہارات پر خرچ کیا گیا جس میں کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ دونوں نے ٹیلی ویژن، ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا پر بے انتہا رقم خرچ کی۔


Post a Comment

Previous Post Next Post