کوئٹہ ( مانیٹرنگ ڈیسک )بلوچستان کے دارلحکومت شال بروری روڈ گورنمٹ ڈگری گرلز کالج کی ایک طالبہ نے ناگزیر وجوہات کی بناپر کالج کی چھت سے چھلانگ لگاکر خود کشی کی کوشش کی تاہم شدید زخمی ہوگئی جنھیں ہسپتال پہنچادیا گیا ہے ۔
بتایا جارہاہے کہ طالبہ نے ساتھی طالبات کو بلا کر کالج کی چھت سے چھلانگ لگا دی ۔ جو شدید زخمی حالت میں ہے تاہم خود کشی کرنے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہیں ،
طالبہ کے اس اقدام سے دیگر طالبات میں خوف وہراس ، پھیل گیا ہے ۔
آپ کو علم ہے بلوچستان میں تعلیمی ادارے چاہے دینی ہوں یا دنیاوی طلباء طالبات کے ساتھ مدرس ،اساتذہ ،چوکیدار ،کلر دیگر انتظامیہ کے عہدیدار وں کا رویہ زیادہ تر اچھا نہیں رہتا، وہ طلباء کو مختلف طریقوں سے ہراساں کرتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے طلبا طالبات ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں کیوں کہ گھر میں والدین کی طرف سے بھی طلباء طالبات پر الزام لگتا ہے کہ ان کی پڑھائی میں دل نہیں جس کی وجہ سے دوسروں پر الزام لگارہے یا رہی ہیں۔
آپ جانتے ہیں کچھ سال پہلے جامعہ بلوچستان کے اندر خفیہ کیمرے بر آمد ہوئے تھے ،جن کا مقصد طالبات کو بلیک میل کرکے انھیں علم حاصل کرنے سے روکنا ہی تھا تاکہ والدین دلبرداشتہ ہوکر بچوں کو پڑھائی سے روکیں ۔
عام رائے یہی ہے کہ دوسری ملازمتوں کی طرح پاکستانی مقتدرہ نے جان بوجھ کر تعلیمی اداروں میں بھی بدکردار سفارشی لوگ انتظامی عہدوں پر تعینات کرتے ہیں تاکہ وہ ان کی آنکھ کان بن کر بدکردار لوگوں سے بھاری رقم لیکر انھیں بھرتی کریں ، یہی وجہ ہے کہ تعلیمی اداروں میں شفیق استاد کم شیطان زیادہ بھرتے ہوجاتے ہیں ۔اور نتیجتا بہن بیٹیاں عزت بچانے کی چکر میں تعلیم کو خیر باد کہتی ہیں یا خودکشی کرلیتی ہیں ۔