کیچ ( پریس ریلیز ) بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے جاری بیان میں کہاہے کہ گزشتہ رات تقریباً 3 بجے پاکستانی فورسز نے عصا بلوچ کے گھر پر چھاپہ مارا اور کیڈٹ کالج تربت میں ملازم اس کے نوجوان بیٹے سہراب خان کو اغوا کر لیا۔ چھاپے کے دوران فورسز نے اہل خانہ کی تذلیل کی اور عصاء بلوچ کو زخمی کردیا جو قابل مذمت عمل ہے ۔
ترجمان نے کہاہے کہ واقع کے بعد علاقہ مکین اور لواحقین نے اپنے پیارے کی بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے شھرک میں سی پیک روڈ بلاک کر دی جو قابل ستائش عمل ہے ۔
انھوں نے کہاہے کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہاہے کہ بلوچستان میں اس طرح کے جبری گمشدگیوں کے واقعات معمول ہیں، جس کے نتیجے میں گزشتہ چند ماہ کے دوران سینکڑوں بلوچوں کو غیر قانونی حراست میں لیا گیا ہے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور بلوچ قوم کی منظم نسل کشی اپنے عروج پر ہے۔
ترجمان نے کہاہے کہ ہم بلوچ قوم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسے ظلم و بربریت اور منظم جبر کے خلاف متحد ہو جائیں، کیونکہ ظالموں کے مقابلے میں اتحاد ہی ہماری بقا کا واحد ذریعہ ہو سکتا ہے۔ اتحاد کے بغیر کوئی بقا ممکن نہیں ہے۔