بلوچستان کے غریب عوام پر سمگلنگ کے نام پر ایرانی پٹرول و دیگر ایشیا پر پابندی عائد کرنے کے بعد سی ایم ہاؤس میں بیٹھیے افسران اور سیاسی حکومتی عہدے داران کا خود سمگلنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف۔
بتایا جارہاہے کہ گزشتہ شب تین بڑے عہدے رکھنے والے افسران کی سی ایم ہاؤس کے اندر سخت ہاتھا پائی اور جھڑپ بات گریبانوں تک پہنچ گئی۔
لڑائی کے بعد طاقتور سرکاری سمگلر اور لاڈلے کے کہنے پر سی ایم ہاؤس کے اندر دیگر بڑے افسران کے تبادلے کردیئے گئے ۔
رپورٹر ڈاکٹر ثناء خان اچکزئی نے لکھا ہے کہ عوام پر رزق کے دروازے بند کرنے کے بعد افسران و حکومتی عہدے داران خود راتوں رات ارب پتی بننے میں مصروف ہیں۔ راتوں رات ارب پتی بننے کے خواب دیکھنے والوں نے غریب عوام کے بچوں کے پیٹ پر چھرا گھونپنے والے کیسے بلوچستان اور عوام کے خیر خواہ ہو سکتے ہیں؟