خاران جبری لاپتہ عبید اللہ کی ایک ہفتہ کے اندر بازیابی کی یقین دہانی پر بی وائی سی نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا


 خاران( مانیٹرنگ ڈیسک ) خاران بلوچ یکجہتی کمیٹی وجبری  ‎لاپتہ افراد کے لواحقین نے حکومتی اور ضلعی حکام سے مذاکرات کے بعد گذشتہ کئی روز سے جاری دھرنا ختم کردیا۔

بتایا جارہاہے کہ خاران سے جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے عبیداللہ تکاپی کے لواحقین اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے خاران ریڈزون میں جاری دھرنا آج مذاکرات اور یقین دھانیوں کے بعد ختم کردیا گیا ہے۔

بلوچستان اسمبلی کے وزیر و ایم پی اے خاران شعیب نوشیروانی نے  لاپتہ عبیدتگاپی کی عدم بازیابی کیخلاف اور طلباء کی جانب سے بی وائی سی کارکنان طلباء رہنماوں عزیز اکرم، آصف نور ،مظفر بلوچ پر ایف آئی آر کیخلاف خاران ریڈ زون میں جاری احتجاجی دھرنا گاہ کیمپ پہنچ  کر  لواحقین اور بی وائی سی کارکنان سے مذاکرات کیے۔

اس موقع پر انھوں نے حکام کی جانب سے   ایک ہفتے تک لاپتہ عبید تگاپی کی بازیابی اور تینوں طلباء کو ایم پی اے اور ڈی سی کے ذمہ داری پر گرفتار نہ کرنے اور ایف آئی آر ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد لواحقین بلوچ یکجہتی کمیٹی اور طلباء نے احتجاجی دھرنا ختم کردیا۔

آپ کو علم  ہے کہ دو ہفتے قبل خاران سے عبیداللہ تکاپی کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے،جس کے بازیابی کیلے  لواحقین   بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ساتھ مل کر خاران ریڈ زون کے قریب شال روڈ پر کیمپ قائم کرکے دھرناشروع کر دیا تھا۔

خاران پولیس نے گذشتہ روز دھرنا دینے اور سڑک بند کرنے پر مظاہرین کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہوئے بلوچ یکجہتی کمیٹی خاران کے ذمہ داران کو نامزد کیا تھا۔


Post a Comment

Previous Post Next Post