بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں اتوار کے روز راشد حسین کی جبری گمشدگی اور عدم بازیابی کے خلاف
لواحقین کی جانب سے ایک ریلی نکالی گئی ، جس میں جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کے علاوہ سیاسی کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔
شرکاء نے ہاتھوں میں لاپتہ افراد کی تصاویریں، بینرز اٹھا کر جبری گمشدگیوں اور بلوچ نسل کشی کے خلاف نعرے بازی کی ۔
انہوں نے کہاکہ پانچ سال قبل راشد حسین کو پاکستان کے کہنے پر متحدہ عرب امارات سے جبری لاپتہ کرکے پاکستان لایا گیا اس جبری گمشدگی میں پاکستانی ادارے اور متحدہ عرب امارات کے خفیہ ادارے ملوث تھے-
راشد حسین کی والدہ نے کہاکہ وہ گذشتہ پانچ سالوں سے ریاست سے انصاف کی امید لئے عدالتوں اور لاپتہ افراد کے کمیشنز میں شامل ہورہی ہیں بجائے انھیں انصاف فراہم کرنے مزید انھیں ہراساں کیا جاتا رہا اور عدالتوں سے کیسز خارج کئے گئے اور تاحال یہی صورتحال ہے، ہائی کورٹ نے انکے کیس کی شنوائی بند کردی اور تاریخ مزید آگے کردی ہے-
انہوں نے انسانی حقوق کے اداروں اور عالمی اقوام سے اپیل کی کہ وہ ریاست سے راشد حسین حوالے سوال کریں اور راشد حسین کی بازیابی میں کردار ادا کرتے ہوئے انکے پانچ سالہ طویل انتظار کا خاتمہ کریں-