بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے کولواہ میں کھڈ ءِ ہوٹل، شورُک کے مقام پر قائم پاکستانی فوج کے کیمپ کو مسلح افراد نے حملے میں نشانہ بنایا۔
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے کیمپ پر راکٹ و دیگر ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ اس دوران شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آواز سنی گئی۔ حملے کے نتیجے میں فورسز کو نقصانات اٹھانے کی اطلاعات ہیں۔
آخری اطلاع تک مزکورہ حملے کی ذمہداری کسی مسلح تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔
دوسری جانب خاران میں آئی ایس آئی کے دفتر اور ڈی پی او کے رہائش گاہ پر گذشتہ روز ہونے والے حملوں کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی بی ایل اے کے ترجمان آزاد بلوچ نے قبول کرتے ہوئے جاری بیان میں کہاہے کہ گزشتہ روز10 مئی کو 3 بجے کے قریب ہمارے سرمچاروں نے خاران شہر میں سیکریٹریٹ روڈ پر واقع پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے دفتر اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عزیز جکھرانی کی رہائش گاہ پر بیک وقت تین بم حملے کیے۔
انھوں نے کہاہے کہ عزیز جکھرانی پاکستانی خفیہ اداروں کا ایک کٹھ پتلی افسر ہے، جس کو خاران میں لانے کا بنیادی مقصد لوکل پولیس اہلکاروں کو آزادی پسند سرمچاروں سے دست و گریباں کرنا ہے۔
ہمارے اس طرح کے حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔