بلوچستان کے مختلف اضلاع قلات، خضدار اور تربت میں نامعلوم افراد نے پاکستانی انتخابی مہم میں حصہ لینے والے امیدواروں، پولیس اور پاکستانی فورسز کو حملوں میں نشانہ بنایا ہے جس میں فورسز کو جانی و مالی نقصانات کی اطلاعات ہیں-
تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز ہونے والے والے ان حملوں میں نامعلوم افراد خضدار کھٹان میں پولیس پوسٹ پر دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے دھماکے میں ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔
خضدار میں ایک اور دھماکے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار آغا شکیل درانی کے رہائش گاہ کو بم حملے کے بعد فائرنگ کرکے نشانہ بنایا گیا، ان واقعات کے بعد علاقے میں ایف سی اور پولیس کی گشت اور مختلف مقامات پر ناکہ
بندی جاری ہے-
اس طرح بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگچر میں پیپلز پارٹی کے انتخابی دفتر پر دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے جو زوردار دھماکے سے پھٹ گیا، تاہم اس حملے میں کسی قسم کی زخمی یا جانی نقصانات کے اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں-
ادھر تربت سے اطلاعات کے مطابق مسلح افراد نے دو مختلف حملوں میں پاکستانی فورسز کو نشانہ بنایا ہے-
پہلا حملہ ایف سی چیک پوسٹ پر جوسک میں کیا گیا جبکہ ایک اور حملے میں مسلح افراد نے دیہات کے مقام پر فورسز پوسٹ کو نشانہ بنایا۔ دونوں حملوں میں فورسز اہلکاروں کو جانی نقصانات کے اطلاعات موصول ہوئی ہیں جبکہ واقعہ کے
بعد مذکورہ علاقہ میں سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنایا گیا ۔
دریں اثناء حب میں پاکستان مسلم لیگ نواز کے دفتر پر دستی بم پھینکا گیا جو پھٹ نہ سکا۔
آپ کو جانتے ہیں پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے لئے بلوچستان میں انتخابی سرگرمیاں محدود اور لوگوں کی عدم دلچسپی سے امیدواروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
جبکہ بلوچ آزادی پسند مسلح تنظمیوں نے الیکشن میں لوگوں سے حصہ نہ لینے کی اپیل کی ہے۔
بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیمیں اس طرح کے حملوں کی ذمہداریاں قبول کرتے آرہے ہیں تاہم آج کے ہونےوالے ان حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔