بلوچ قومی تحریک کے نام پر کامریڈ گل بلوچ کے نام سے مقامی کاروباری افراد سے بھتہ وصول کرنے والوں کا بلوچ قومی تحریک اور سرمچاروں سے کوئی واسطہ نہیں۔ یہ بیان بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے جاری کرتے ہوئے کہاہے۔
انھوں نے کہاہے کہ مزکورہ گروہ گزشتہ سال سے علاقے میں جرائم اور بھتہ خوری میں ملوث ہے۔ بلوچستان لبریشن فرنٹ نے مذکورہ گروہ کے طریقہ ہائے واردات کی جانچ کی ہے اور اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ یہ گروہ قومی تحریک کے خلاف سرگرم عناصر پر مشتمل ہے جو بلوچ سرمچاروں اور قومی تحریک کے نام پر گوادر اور ملحقہ علاقوں کے کاروباری افراد سے بھتہ وصول کر رہا ہے۔
بھتہ نہ دینے پر ان افراد نے لوگوں کے گھروں پر راکٹ فائر کیے اور ایک شخص کو بارودی دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا جو بری طرح زخمی ہونے کے بعد اب تک زیر علاج ہے۔ بی ایل ایف ایسے عناصر کی سرکوبی اور نشاندہی کے لیے عوامی حمایت کی طلب گار ہے۔ کاروباری افراد کو چاہیے کہ وہ ان عناصر کے ہاتھوں میں کھیلنے کی بجائے متحد ہوکر اس کا مقابلہ کریں کیونکہ یہ عناصر بلوچ سماج کو منتشر کرکے قابض پاکستانی فوج کے لیے آسانیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
بی ایل ایف گوادر میں اس گروہ کی سرگرمی سے باخبر ہے اور اس کا قریب سے مشاہدہ کر رہی ہے۔ اس مشاہدے میں کئی سماج دشمن افراد کو شک کے دائرے میں لایا گیا ہے جو ماضی میں بلوچ قومی تحریک کے خلاف پاکستانی فوج کے لئے سہولت کار کا کردار ادا کرچکے ہیں۔ علاقے میں بلوچ قومی تحریک سے منحرف ہونے والوں پر بھی ہماری نظر ہے جن کے بارے میں شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ وہ بلوچ قوم اور قومی تحریک کے خلاف پاکستانی فوج اور ریاستی مفادات کے لیے سرگرم ہیں۔ ایسے افراد کو خبردار کیا جاتا ہے کہ وہ فوری طور پر ان سرگرمیوں سے کنارہ کشی اختیار کریں۔ بلوچ سرمچار انھیں ان کی مجرمانہ سرگرمیوں پر2 سزا دینے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ وہ تنظیم کی صبر کو کمزوری نہ سمجھیں۔
ترجمان نے کہاہے کہ بلوچ قومی تحریک بلوچ عوام کی تحریک ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کسی بھی سطح پر اس طرح کی کوئی پالیسی نہیں کہ مقامی کاروباری لوگوں کو ڈرا دھمکا کر بھتہ وصول کیا جائے نہ ہی کبھی اس کی ضرورت محسوس کی گئی ہے۔ عوامی حمایت سے کھڑی تحریک عوام سے کاٹ کر نہیں چلائی جاسکتی۔ ہم بھی اپنے سماج سے لاتعلق نہیں رہ سکتے۔
انھوں نے کہاہے کہ کامریڈ گل بلوچ کے نام پر ایک منظم ریاستی گروہ بلوچ قومی تحریک سے وابستگی ظاہر کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔ ہماری تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ یہ گروہ ریاستی عناصر پر مشتمل ہے۔ ایم آئی کے گوادر میں میجرعمر نامی آفیسر سمیت اعلی افسران کا ایک نیٹورک اس کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ یہ گروہ اب تک دہشت پھیلا کر مقامی لوگوں سے کروڑوں روپے لوٹ چکا ہے۔ ایم آئی کی شمولیت کی وجہ سے اسے مقامی لوگوں کے بارے میں معلومات حاصل ہو رہا ہے اور دیدہ دلیری سے سوشل میڈیا کو استعمال کرکے خوف پھیلا رہا ہے۔
میجر نے کہاہے کہ ریاستی سازشوں اور کرپٹ فوجی عناصر کی چال بازیوں سے خود کو محفوظ کرنے کے لیے کاروباری حضرات کو اپنے اندر اتحاد پیدا کرکے قومی شعور کو مستحکم کرنا ہوگا۔ علاقے میں جرائم پیشہ عناصر جس طرح کاروباری حلقوں میں نفوذ کر رہے ہیں یہ ہماری قوم کے لیے ہرگز نیک شگون نہیں۔ پیسے کی خاطر قوم فروشی کرنے والے عناصر کی حوصلہ شکنی سماجی اداروں کا کام ہے۔ یہ ذمہ داری مقامی لوگوں کو لینی ہوگی۔ کاروباری حضرات بھی صرف بینک بیلنس بڑھانے پر زور نہ دیں بلکہ اپنے سماج کی تعمیر و ترقی اور قومی یکجہتی کے لیے کردار ادا کریں جو آج کے سرمایہ دارانہ دور میں وہ بہتر ادا کرسکتے ہیں۔ بلوچ کاروباری حضرات جتنا ممکن ہو فوجی اور ان کے آلہ کاروں سے فاصلہ اختیار کریں۔ نام نہاد کامریڈ گل میں اتنی طاقت نہیں کہ وہ ایک قوم کا مقابلہ کرسکے۔
بیان کے آخر میں انھوں نے کہاہے کہ بی ایل ایف یقین دلاتی ہے کہ وہ تمام سماج دشمن عناصر اور قابضین کے خلاف یکساں موقف کے ساتھ کھڑی ہے اور قوم کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔