سندھ بھر میں کسانوں کے ھلاکت خلاف عوام سراپا احتجاج پنجاب کے راستے بند ،نعشیں رکھ کر دھرنا دیاگیا



سکرنڈ (نوابشاہ) کے گائوں ماڑی جلبانی میں پاکستانی فوجی جارحیت میں ھلاک ہونے والے 5 سندھی کسانوں کے واقعے پر سندھ بھر  آج دوسرے دن بھی سراپا احتجاج بن گیا ، پنجاب جانے والے تمام روڈ مکمل بند ، تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے کل سندھ گیر احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے ۔


تفصیلات کے مطابق  گذشتہ روز سکرنڈ (نوابشاہ) کے علائقے ماڑی جلبانی میں پاکستانی فوجی ایجنسیوں ،رینجرز اور پولیس نے بڑے پیمانے پر گاوں کو  گھیرے میں لیکر  گھر گھر سرچ آپریشن شروع کردیا اس دوران   اپنے گھروں میں جانے والے افراد کو روکا گیا  جب انھوں  نے احتجاج کیا تو  عوام  پر سیدھی فائرنگ کردی ، جس کے نتیجے میں چار سندھی کسان اکن جلبانی،  نظام الدین جلبانی ، میہار جلبانی اور سجاد جلبانی موقع پر ہی ھلاک ہوگئے۔ جبکہ سات سے زائد گائوں کے مرد اور خواتین شدید زخمی ہوگئے۔ جن کو سیریئس حالت میں نوابشاہ اور کراچی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔.  جن شدید زخمیوں میں سے بھی ایک بزرگ کسان کے اسپتال میں فوت ہوجانے کی اطلاعات موصول ہو رہیں۔  رینجرز نے اپنے پریس رلیز میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے سندھودیش روولیوشنری آرمی کے مزاحمتکاروں کے اطلاع پر ماڑ جلبانی میں یہ آپریشن کیا ہے۔ جبکہ تمام گائوں واسی رینجرز اور پولیس کی اس جھوٹی دعویٰ کو رد کرتے ہیں۔

گائوں والوں کا کہنا ہے پاکستانی فورسز نے سندھ کے بزرگ قومپرست رہنما چاچا رجب جلبانی کے گھر اور محلے پر حملہ کیا ہے اور اس گائوں کے تمام نہتے لوگوں پر گولیاں برسائی ہیں۔


جبکہ جلبانی شہدائوں کے ورثاء نے ان کے لاشوں کو گائوں سے لیکر سکرنڈ نیشنل ہائے وے بائی پاس پر رکھ کر دھرنا دیا ہوا ہے ۔ جس کے نتیجے میں پنجاب جانے والے تمام روڈ گذشتہ روز سے بند پڑے ہوئے ہیں۔ جس دھرنے میں سندھ کی تمام سیاسی اور قومپرست جماعتوں کے رہنمائوں اور کارکنوں نے بھی شریک ہو کر دھرنے میں مسلسل بیٹھے ہوئے ہیں.  سکرنڈ کے مرکزی دھرنے کی رہنمائی سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مرکزی صدر سید زین شاہ ، جیئے سندھ محاذ کے چیئرمین ریاض چانڈیو ، جسقم کے رہنما ڈاکٹر نیاز کالانی۔ سندھ ترقی پسند پارٹی کے مرکزی رہنما نثار کیریو ، سندھ سبھا کے رہنما انعام سندھی ، سندھی ادبی سنگت کے سربراہ تاج جویو اور دیگر کر رہے ہیں۔ 

جبکہ سکرنڈ میں لاشوں کے ساتھ دو دنوں سے جاری دھرنے کی حمایت میں کراچی، حیدرآباد، نوشہروفیروز، کنڈیارو، گھوٹکی ، جامشورو ، دادو، لاڑکانہ اور سکھر سمیت سندھ بھر میں ہزاروں لوگوں نے احتجاجی دھرنے دیئے ہوئے ہیں۔ اور گذشتہ دو روز سے پنجاب جانی والی تمام سپلائی لائینز کو عوامی طاقت سے بند کیا ہوا ہے۔.  جبکہ ورثاء کا مطالبہ ہے فوجی ایجنسیوں او رینجرز کی فائرنگ میں شہید ہونے والے تمام سندھی کسانوں کے قتل کی ایف آئی آر پاکستانی فوج ،ان ک ایجنسیوں اور رینجرز کے اعلیٰ افسران پر دائر ہونے تک دھرنا جاری رکھا جائے گا۔ 


اس موقع پر سندھ میں سندھی لاپتا افراد اور انسانی حقوق کی تحریک چلانے والی تنظیم وائس فار مسنگ پرسنس آف سندھ اور سندھ سجاگی فورم کے رہنمائوں سورٹھ لوہار اور سارنگ جویو نے لائیو وڈیو میسیج میں آج سے کراچی سمیت سندھ بھر بھرپور احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اور انہوں نے اقوام متحدہ ، ایمنسٹی انٹرنیشل اور انسانی حقوق کے تمام عالمی اداروں کو پاکستانی فوج کی جانب سے سندھ میں کی گئی اس فوجی جارحیت پر فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔


جبکہ دوسری جانب سندھ ایکشن کمیٹی میں شامل سندھ کی تمام قومپرست جماعتوں نے کل ہفتے والے دن سندھ بھر میں بھرپور احتجاجوں کا اعلان کیا ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post