مبارک قاضی کے انقلابی اشعار اور فکر زندگی بھر ہمارے نسلوں کی رہنمائی کرتے رہیں گے، ماما قدیر



بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم VBMP کی بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5172 دن ہوگئے۔ 


 اظہار یکجہتی کرنے والوں میں شال سے سیاسی اور سماجی کارکنان عبدالکریم بلوچ، نوراحمد بلوچ بیبرگ بلوچ سمیت دیگر نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی۔


اس موقع پر بلوچ انقلابی آشوبی شاعر مرحوم واجہ مبارک قاضی کا بھی تصویر آویزاں کیا گیا ۔


 وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے  کہا کہ مرحوم واجہ مبارک قاضی کے انقلابی اشعار اور فکر زندگی بھر ہمارے نسلوں کی رہنمائی کرتے رہیں گے، بلوچ قومی جدوجہد کی تاریخ انہیں سنہرے لفظوں میں یاد رکھے گا. 


 انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے بلوچستان میں اپنے سکیورٹی فورسز خفیہ اداروں اور زر خرید قاتل گروہ کے ذریعے بلوچستان بھر میں جاری سفاکیت کو مزید تیز کر دیا ہے اس اثنا میں بلوچوں کو جبری لاپتہ کرنے اور ان کی لاشیں پھینکنے کے عمل میں ایک مرتبہ پر تیزی لائی گئی ہے۔


 ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ لواحقین کا پرامن جدجہد بلوچوں کی زندگی کا حصہ بن چکی ہے پاکستان اور اسکی گماشتوں کی ظلم بربریت بلوچ فرزندوں کو اپنی عظیم قومی مقصد سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹا سکتا جبری لاپتہ بلوچوں کے اہلخانہ نے اپنا وقت احتجاجوں میں گزار کر دنیا کو پیغام دیا ہے کہ زندگی کی ہر خوشی پیاروں کی بازیابی سے وابستہ ہے اور ہر قسم کے ظلم جبر کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔


 پاکستانی ادارے بلوچستان میں اپنی جارحیت میں تیزی لاچکے ہیں بلوچ فرزندوں کی قربانیوں اور ماں بہنوں کی حوصلوں نے پاکستانی ظلم بربریت کو پسپا کر دیا ہے۔ منظم پرامن جدجہد اور اقوام متحدہ کے بلوچستان کے حوالے سے پیش رفتوں کے بعد پاکستانی اداروں نے شدید خوف میں مبتلا ہو کر اپنے پیدا کردہ گماشتوں کو بلوچوں کے پرامن جدجہد کے خلاف مزید متحرک کر دیا ہے اور انہیں وسائل فراہم کرکے بلوچستان بھر میں جاری ظلم بربریت کو ایک مرتبہ پر تیز کر دیا ہے ۔


انھوں نے کہاکہ گزشتہ ایک مہینے کے دوران سینکڑوں بلوچوں کی جبری گمشدگی اور نعشیں پھینکنا پہلے سے جاری بربریت کا تسلسل ہے جوکہ عالمی اداروں کو پیغام دے رہے ہیں کہ پاکستان عالمی دنیا کے انسانی حقوق اور اس خطے میں امن کے خوشیوں سمیت عالمی قوانین کو کوئی اہمیت نہی دیتا جوکہ عالمی دنیا کے لئے ایک تشویش ناک بات ہے۔ جبکہ پاکستان اپنے تاریخ میں کبھی بھی عالمی اداروں اور دنیا کے امن کو خاطر میں نہیں لاتی ہے جس کے واضع مثالیں پاکستان کی جانب سے دنیا کے دہشت پسند قوتوں کی سرپرستی اور دنیا کو دھوکہ دینے کے مسلسل واقعات ہیں اس لئے اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی ادارے پاکستان سے امید وابستہ رکھنے کے بجائے خود پاکستان کی جارحیت کے خلاف اقدامات کریں اسے عالمی جنگی قوانین کا پابند بنائیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post