کوئٹہ کسٹم کے ناروا چھاپوں اور زیادتیوں کیخلاف تاجروں کا اور سبی میں پانی خلاف احتجاج، ریلی روڈ بلاک



کوئٹہ ،سبی : مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنماءکبیر افغان کی قیادت میں کسٹم کے ناروا چھاپوں کے خلاف کسٹم کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور دھرنا دیا گیا جس سے ہر قسم کی ٹریفک معطل ہوگئی۔


 مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرحیم کاکڑ، حضرت علی اچکزئی، کبیر افغان، عبدالخالق آغا، جمشید دوتانی، بہادر خان نے کہا کہ کسٹم کی جانب سے بلا جواز طور پر تاجروں کے خلاف کریک ڈاﺅن کا آغاز کیا گیا اور ان کے گوداموں اور دکانوں پر چھاپے مار کر ان کا سامان ضبط کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے انہیں کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے ۔


مقررین کا کہنا تھا کہ کسٹم کی ذمہ داری ہے کہ وہ بارڈر اور سرحدی علاقوں میں کارروائیاں کریں  نہ کہ شہر میں مارکیٹوں ، دکانوں اور گوداموں پر چھاپے مار کر بلا جواز طور پر تاجر برادری کا سامان ضبط کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کرکے انہیں کروڑوں روپے کے نقصان  پہنچا ئیں ۔ 


انھوں نے کہاکہ پہلے ہی کاروباری سرگرمیاں نہ ہونے کی وجہ سے تاجر برادری نان شبینہ کی محتاج ہوچکے ہیں ،اگر یہی روش برقرار رہا  تو تاجر برادری سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملکر احتجاج کا راستہ اختیار کرے گی جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری کسٹم حکام پر عائد ہوگی۔


 انھوں نے کہاکہ کسٹم حکام خلاف ہمارا احتجاج جاری رہے گا ۔مظاہرین نے کئی گھنٹوں تک روڈ بلاک رکھنے کے بعد اپنا احتجاج ختم کردیا۔ اور پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔


علاوہ ازیں بختیار آباد کے مکینوں کا پانی کی شدید قلت کیخلاف احتجاجی ریلی اور دھرنا، تفصیلات کے مطابق محکمہ پی ایچ ای کی جانب سے پچھلے دوماہ سے بختیارآباد شہر کو پانی کی عدم فراہمی پر اہلیان بختیارآباد کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گی۔ ریلی کی قیادت احسان علی سولنگی اور میر اختیارعلی ڈومکی کر رہے تھے۔


 ریلی کے شرکاء  مختلف شاہراہوں سے ہوتا ہوا پریس کلب پہنچے جہاں پر مظاہرین نے احتجاجی دھرنا دے دیا ۔


احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوے مقررین نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی جانب سے شہریوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کےلئے کروڑوں روپے کی خطیر رقم سے کچھی واٹر سپلای اسکیم شروع کیا گیا جس کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچ سکے ہیں ۔ 


انھوں نے کہاکہ  محکمہ پی ایچ ای نے کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے آئے روز مین پائپ لائن کی خرابی کا بہانہ کرکے لاکھوں روپے قومی خزانے سے ماہانہ لاکھوں روپے بٹورے جاتے ہیں۔


 انہوں نے کہا کہ پچھلے دو ماہ سے بختیارآباد شہر کربلا کا منظر پیش کر رہا ہے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں لیکن محکمہ پی ایچ ای کے آفیسران اپنی موج مستیوں میں گم ہیں عوام کا کوی پرسان حال نہیں ہے۔


 احتجاجی دھرنے کے شرکا نے حکام  سے نوٹس لے کر بختیارآباد شہر کو پینے کا پانی فراہم کرنے کی اپیل کی ہے ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post