بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے جاری بیان میں کہاہے کہ خضدار، کوئٹہ اور کولواہ میں چار مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج اور نام نہاد پاکستانی جشن آزادی اسٹال کو نشانہ بنایا، حملوں میں دو اہلکار ہلاک اور نو زخمی ہوگئے۔
انھوں نے کہاہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے آج مغرب کے وقت خضدار شہر میں ڈی سی آفس کے سامنے قابض پاکستانی فوج اور پولیس کے مشترکہ گشتی ٹیم کو ریموٹ کنٹرولڈ بم حملے میں نشانہ بنایا، سرمچاروں نے دشمن اہلکاروں کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ آٹھ موٹر سائیکلوں پر گشت کررہے تھے۔
دھماکے کی زد میں سے آنے سے دو دشمن اہلکار موقع پر ہلاک اور کم از کم تین زخمی ہوگئے جبکہ دو موٹر سائیکلوں کو شدید نقصان پہنچا۔
حملے کے بعد قابض فوج نے مذکورہ مقام کی ناکہ بندی کرکے میڈیا میں اپنے نقصانات کو چھپانے کی کوشش کی۔
ترجمان نے کہاہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے خضدار کے علاقے مولہ میں پولیس تھانے کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔
اس طرح بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے شال شہر میں جوائنٹ روڈ پر پاکستانی جھنڈوں کے ایک اسٹال کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔ یہ اسٹال قابض پاکستانی فوج کی سرپرستی میں ان کے چوکی کے قریب قائم کیا گیا تھا جبکہ پولیس اور سادہ کپڑوں میں ملبوس خفیہ اداروں کے اہلکار اسٹال کی حفاظت پر مامور تھے۔
سرمچاروں کے اس حملے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت اسٹال لگانے والے دو کارندے زخمی ہوگئے۔
ترجمان نے کہاہے کہ بلوچ لبریشن آرمی یہ تنبیہہ جاری کرتی ہے کہ قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کی جانب سے قابض کے نام نہاد "جشن آزادی" کے حوالے سے قائم اسٹالز، ریلیوں اور تقریبات سے محفوظ فاصلے پر رہیں، بلوچ سرمچار ان پر کسی بھی وقت حملہ کرسکتے ہیں۔
جیئند بلوچ نے کہاہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے قابض پاکستانی فوج پر چوتھا حملہ کیچ کے علاقے کولواہ میں کیا۔ سرمچاروں نے کولواہ مالور کے مقام پر دشمن فوج کے ایک پوسٹ پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، حملے میں کم از کم دو دشمن اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ انہیں مزید مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔
اس دوران دشمن فوج نے سرویلینس ڈرون کا استعمال کیا جس کو سرمچاروں نے مار گرایا۔
بلوچ لبریشن آرمی ان چاروں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور ہم اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ قابض پاکستانی فوج کی مکمل انخلاء تک ہماری کارروائیاں جاری رہیں گے۔