بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ سرمچاروں نے کوئٹہ اور قلات میں تین مختلف حملوں قابض پاکستان فوج کے تین اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی کردیے۔
انھوں نے کہاہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر زیارت کالونی کے مقام پر قابض پاکستانی فوج کے ایک کیمپ کے دروازے پر تعینات اہلکاروں کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔
چوکی کے اندر دستی بم پھٹنے کے نتیجے میں دو دشمن اہلکار زخمی ہوگئے۔
انھوں نے کہاہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گذشتہ شب قلات کے علاقے جوہان میں قابض پاکستانی فوج کے مرکزی کیمپ پر راکٹ و دیگر ہتھیاروں سے حملہ کیا۔
حملے کے نتیجے میں ایک دشمن اہلکار موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ تین اہلکار زخمی ہوگئے، کیمپ کے اندر راکٹ گولے لگنے سے دشمن کو مزید جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔
حواس باختہ قابض فوج نے حملے کے بعد رات بھر مختلف اطراف میں عام آبادیوں پر مارٹر گولے فائر کیے۔
ترجمان نے کہاہے کہ تیسرے حملے میں منگل کی شام کے وقت منگچر، جوہان کراس کے مقام پر بی ایل اے کے سرمچاروں نے موٹر سائیکل پر سوار قابض فوج کے دو اہلکاروں کو مسلح حملے میں نشانہ بناکر ہلاک کردیا۔
مذکورہ اہلکار جوہان کیمپ میں زخمی اہلکاروں کیلئے ادویات لیجارہے تھے کہ اطلاع ملنے پر سرمچاروں نے ان کو نشانہ بنایا۔
بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ تینوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ قابض پاکستانی فوج کے مکمل انخلاء تک ہماری کارروائیاں جاری رہینگے۔