بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ سرمچاروں نے ضلع آواران میں مجید نامی ریاستی ایجنٹ کو گرفتار کرکے تفتیش اور اقبالِ جرم کے بعد سزائے موت دے دی ہے ۔
انھوں نے تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ سرمچاروں نے مجید ولد عطا محمد سکنہ جھل جھاؤ سوڑ کو چھبیس جون کو گرفتار کرلیا ۔ حراست دوران تفتیش میں اُس نے اقبال جرم کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ وہ دو ہزار سترہ سے پاکستانی فوج کیلے مخبری کرتے چلے آرہے تھے ۔ اس نے سرمچاروں اور اُن کے ٹھکانوں کی نشاندہی، فوجی آپریشنوں، بلوچوں کے اغوا اور قتل جیسی سنگین جرائم میں پاکستانی فوج کی معاونت کی ہے۔اور اس وقت وہ جھاؤ اور گرد و نواح میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے ایک گروہ میں سرگرم تھے ۔ جس کی سربراہی نام نہاد وزیراعلیٰ بلوچستان کے بھائی جمیل کر رہے ہیں ۔
ترجمان نے کہاہے کہ پاکستانی فوج بلوچستان میں جنگی جرئم، انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور بلوچ نسل کشی میں مصروف ہے۔ انہی سنگین جرائم میں پاکستانی فوج کے ساتھ دینے کی جرم میں مجید کو گرفتاری اور اقبال جرم کے بعد سزائے موت دے دی گئی اور کل رات جھل جھاؤ گوہری میں اس کی سزائے موت پر عملدرآمد کیا گیا۔ جس کی ذمہداری قبول کرتے ہیں ۔