پاکستان نے بلوچوں پر ایٹم نہ برسائے ہیں باقی تمام حربے آزما چکا ہے ۔ ماما قدیر



شال جبری لاپتہ افراد شہیدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو آج5114 دن ہو گئے ہیں ۔ اظہار یکجہتی کرنے والوں میں شال  سے پی ٹی ایم کے کارکن عبدالقیوم کاکڑ سلطان اور دیگر نے کیمپ آکراظہار یکجہتی کی۔ 


وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز  وی بی ایم پی کے وائس چیرمین ماماقدہر بلوچ نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے  کہا کہ بلوچستان پر پاکستانی جبری قبضے سے لیکر تاحال پاکستان بلوچ پشتون سندھی عوام کو زیر کرنے کی کوشش میں مصروف ہے کبھی مراعات ترقی کے دعواوں کے ساتھ تو کبھی مذاکرات تو کبھی کی جارحیت آپریشن جبری اغوا نما گرفتاری بلوچ پشتون سندھی سیاسی کارکنوں اور کی ٹارگٹ کلنگ اور عام آبادیوں بمباری جیسے طریقہ کار اپناتا رہا ہے۔


 انھوں نے کہا کہ 2009 سے پاکستان ایک نئے طریقہ کار کو اپناتا تاکہ بلوچ پشتون سندھی عوام کو خوف حراس میں رکھ کر اپنی استحصالی پالیساں جاری رکھ سکیں ۔ سیاسی کارکنوں کو جبری اغوا کرکے دنوں مہینوں سالوں تک تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ان کو شہید کر کے پھر ان کی نعشوں کو مسخ کرکے بلوچستان حکمرانوں کے اس بلوچ نسل کشی کے نئے چال کو جاننا چاہئے کہ جب وہ غیر اعلانیہ طور پر بلوچوں کو جبری اغوا شیر خوار بچوں خواتین پر کیمیائی ہتھیاروں سے بمباری کرکے ان کے گھروں کو  اڑاتے  ہیں ، تو اب وہ کیا کرنےوالا ہے یہ جاننا از حد ضروری ہے۔ یقین سے کہا جاسکتا ہے کہ اب صرف پاکستان نے بلوچوں پر ایٹم نہ برسائے ہیں باقی تمام حربے آزما چکا ہے ۔ 


انھوں نے کہاکہ پاکستان کے شر پسندی سے بلوچ اور عالم انسانیت کو چھٹکارہ دلانے کے لیے ضروری ہے کہ اقوام متحدہ فوری مداخلت کرکے اور چار ٹر کے مطابق بلوچ اور بلوچستان میں انسانی پامالی کے خلاف  پاکستان کو دنیا اور انسانیت کے بقا کی خاطر ناکام ریاست قرار دے۔ 


 انھوں نے کہاکہ بلوچوں سے اپیل ہے کہ  وہ اس یکجہتی کو مزید مضبوط کرکے دنیا کو باور کرائیں کہ بلوچ سیکولر اور تہذیب یافتہ ہونے کے علاوہ وسیع عریض جغرافیہ کے مالک بھی ہیں.

Post a Comment

Previous Post Next Post