تربت: استانی نجمہ بلوچ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری خلاف سول سوسائٹی نے احتجاج کا اعلان کردیا




تربت سول سوسائٹی کے کنوینر گلزار دوست نے ضلع کیچ کے مرزی شہر تربت میں پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آواران میں خودکشی پر مجبور کیے گئے نجمہ نامی خاتون کے مبینہ قاتل لیویز اہلکار نوربخش ولد عبدالحق اور ان کے ساتھیوں صدیر ولد امام بخش اور ولی ولد یوسف کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے ۔ 


پریس کانفرنس میں انہوں نے عدم گرفتاری کی صورت میں ایک ہفتے کے بعد ضلع آواران میں بلوچستان سول سوسائٹی کے طرف سے نجمہ بلوچ کی  لواحقین  کے ہمراہ احتجاج کرنے کا  اعلان کردیا ہے ۔ 


پریس کانفرنس میں انہوں نے کہاکہ چند روز پہلے ضلع آواران میں کچھ اوباش لوگوں جن کی سربراہی لیویز اہلکار نوربخش ولد عبدالخالق کررہے تھے نے نجمہ بلوچ بنت دلسرد نامی ایک خاتون جو مقامی سطح پر بغیر معاوضہ لیے پرائیویٹ ٹیچر تھی کو ہراساں کیا اور ان پر مختلف حربے آزما کر زیادتی کے لیے دباؤ ڈالا اور انہیں مسلسل بلیک میل کرتے رہے جس پر دلبرداشتہ ہوکر انھوں نے خودکشی کرلی ، جس  کے بعد تینوں ملزمان علاقہ سے روپوش ہوگئے ہیں لیکن ان کی گرفتاری کے لیے ابھی تک سرکاری سطح پر مناسب انتظامات نہیں کیے گئے ہیں ۔


انہوں نے کہاہے کہ نجمہ بلوچ کی خودکشی کا مقدمہ مذکورہ افراد پر عائد کرکے انہیں گرفتار کیا جائے، آواران کی ضلعی انتظامیہ کو ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہیں اگر ملزمان گرفتار نہیں کیے گئے تو بلوچستان سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر آواران میں احتجاج کریں گے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post