بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ سرمچاروں نے آج کولواہ میں قابض پاکستانی فوج کے ایک چیک پوسٹ کو حملے میں نشانہ بنایا اور قلات میں ڈیتھ اسکواڈ کے ایک کارندے کے سزائے موت پر عمل در آمد کیا ہے ۔
انھوں نے تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے آج 6 بجے کے وقت کیچ کے علاقے کولواہ میں قابض پاکستانی فوج کے جیرک پوسٹ پر حملہ کیا، حملے کا آغاز سرمچاروں نے اسنائپر سے کیا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔
حملے میں سرمچاروں نے راکٹ و دیگر بھاری ہتھیاروں کا استعمال بھی کیا جس کے باعث دشمن اہلکاروں کو مزید جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔
بی ایل اے کے ترجمان نے دوسرے واقع کی ذمہداری بھی قبول کرتے ہوئے کہاہے کہ سرمچاروں نے قلات، جوہان میں ایک کاروائی کے دوران قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کے تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈ کے ایک کارندے اعجاز احمد ولد عبدالحمید لہڑی سکنہ نرمک، قلات کو حراست میں لے لیا۔
دوران تفتیش اعجاز نے اعتراف کیا کہ وہ قلات، منگچر، جوہان و گردنواح میں دشمن کی تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈ کا ایک سرگرم کارندہ ہے۔ مذکورہ کارندے نے اعتراف کیا کہ گذشتہ طویل عرصے سے ڈیتھ اسکواڈ کارندوں کو ٹھکانے فراہم کرنے اور منگچر و گردنواح میں بلوچ نوجوانوں کی جبری گمشدگی میں وہ ملوث رہا ہے۔
مذکورہ کارندے نے مزید یہ اعتراف کیا کہ گذشتہ سال مارچ میں ناگاہو میں ہونے والے فوجی آپریشن میں قابض پاکستانی فوج کی سہولت کاری میں وہ برائے راست ملوث رہے تھے ۔
ترجمان نے کہاکہ اعجاز احمد کو قومی غداری کا مرتکب ہونے پر بلوچ قومی عدالت نے سزائے موت سنادی، جس پر آج سرمچاروں نے عمل کیا۔
انھوں نے کہاہے کہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ دونوں کاروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ قومی غداری کے مرتکب ہونے والے افراد کو نہیں بخشا جائے گی، ہماری جدوجہد آزاد وطن کے حصول تک جاری رہی گے۔