ہم سب مل کر سندھ پر حملہ آور پنجاب کو شکست دیکر اپنے تاریخی وطن سندھ کو آزاد کرائیں۔ ایس آر اے چيف کمانڈر کا پیغام



سندھودیش روولیوشنری آرمی کے کمانڈر شاہ عنایت نے  31 مارچ 2023  یومِ سندھودیش کے موقع پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ وطن اپنی ہزارہا سالہ جداگانہ تاریخ ،تہذیب اور قومی شناخت رکھنے کے باوجود آج تاریخ کے بہت مشکل ترین دور سے گذر رہا ہے۔


انھوں نے کہاہے کہ پاکستان بننے کے بعد پنجابی فوج اور اسٹیبلشمینٹ نے اس کی تاریخی حیثیت ختم کرکے سندھ وطن کی زمین، دریاہ، ساحل اور سمندر سمیت تمام معاشی وسائل پر اپنی بندوق کے زور پر حملہ اور قبضہ کرلیا ہے۔


بنگلا دیش بننے کے بعد پاکستان خود بخود ختم ہو چکا ہے۔ اس کے باوجود پنجابی فوج سندھ اور بلوچستان سمیت تمام اقوام اور ان کی سر زمین پر سیاسی معاشی اور فوجی قبضہ کر کے بیٹھی ہے۔


ان تمام تاریخی حقائق اور سیاسی حالات کے دیرینہ تجربات و مشاہدات کرکے رہبرِ سندھ سائیں جی ایم سید نے آج سے 50 سال قبل31 مارچ 1972ع کے دن سندھودیش کی آزادی کی تحریک چلانے کا اعلان کیا ۔


سندھ کی قومی تحریک تاریخ کے مختلف ادوار سے گذرتے ہوئے تمام تر پاکستانی فوجی آپریشنز ، جبری گمشدگیوں اور سیکڑوں سندھی قومپرست نوجوانوں کی شہادتوں اور گرفتاریوں سمیت پاکستان کے تمام تر ریاستی اداروں کے جبر و تشدد سے مقابلہ کرتی آئی ہے اور آج بھی اپنے اسی نظرئے اور جدوجہد کے عزم سے زندھ ہے اور اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہے۔


آج ایک طرف حیدرآباد سے کراچی اور ٹھٹہ سے ملیر تک سندھ کی ساری ساحلی پٹی پر بحریہ ٹائوں، نیو ڈی ایچھ اے ، کمانڈر سٹی ،فضائیہ ٹائون اور چائنہ سٹی سمیت سیکڑوں کی تعداد میں میگا پراجیکٹس بن رہی ہیں ۔ جو بہت ہی جلد سندھیوں کو اپنی ہی زمین پر اقلیت میں تبدیل کردیں گے اور سندھی قوم اپنے سارے ساحل و سمندر سے ہاتھ دھو بیٹھے گی۔ 


دوسری طرف چائنا-پاکستان اکانامک کاریڈور (سیپیک) منصوبے کے نام پر اب چائنہ سندھ کے تمام سمندری بندرگاہوں ، شاہراہوں اور جزیروں سمیت سندھ کی اسٹریٹجک پوائنٹس پر حملہ و قبضہ آور ہوگیا ہے۔


عنایت شاہ نے کہاہے کہ ہم  سندھی قوم کو اس بات کی طرف توجہ دلانا چاہتے ہیں کہ سندھ کو اس وقت اور آنے والے دنوں میں اندرونی اور بیرونی طور پر بہت جغرافیاٸی اور ڈیموگرافک خطرات اور چیلینجز لاحق ہیں، جن سے مقابلہ کرنے کے لیٸے ہمیں ایک قوم بن کر سنجیدگی سے سوچنا اور لڑنا ہوگا۔


50 سال یعنی نصف صدی کسی بھی قوم اور قومی آزادی کی تحریک کے لیئے ایک بہت بڑا عرصہ ہوتا ہے، جس میں اس تحریک نے تاریخ کے بہت بڑے اتار چڑھائو دیکھے ہیں اور سندھ پر تمام حملہ اور قبضہ آور قوتوں سے لڑتی آئی ہے۔


انھوں نے کہاہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس نصف صدی کی آزادی کی تحریک کو ہم سب مل کر تاریخ کے ایک نٸے فیصلاکُن جدوجہد کے مرحلے میں داخل کریں اور پوری فکری، سیاسی، مزاحمتی اور سفارتی قوت، طاقت اور مشترکہ قومی جدوجہد کے ساتھ ہم اپنی قومی آزادی کی طرف بڑھیں۔

اِس تاریخی دن کے موقع پر میں سندھی قوم ، باالخصوص سندھ کے نوجوان نسل کو اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہمارے ہاتھ مضبوط کریں اور ہماری صفوں میں شامل ہوجائیں تاکہ ہم سب مل کر  سندھ پر حملہ آور پنجاب سامراج کو شکست دیکر اپنے تاریخی وطن سندھ کو آزاد کرائیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post