پشاور دھماکہ، ھلاک افراد کی تعداد 95 تک پہنچ گئی ،مزید افراد ملبے تلے ہونگے ، ریسکیو

 


پشاور کی پولیس لائنز  مسجد میں  گزشتہ روز کے ہونے والے خودکش دھماکہ کے نتیجے میں ھلاک افراد کی تعداد 95  ہو گئی۔

ریسکیو ادارے کے ترجمان کے مطابق رات 12 سے اب تک 17 شہداء کے جسدخاکی اور ایک زخمی کو ملبے سے نکالا گیا ہے۔


لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان کے مطابق اسپتال میں اب تک 91 نعشیں لائی گئی ہیں۔ترجمان کے مطابق اسپتال میں دھماکے کے 55 زخمی زیرِ علاج ہیں۔


آپ کو علم ہے ھلاک افراد میں  ڈی ایس پی ربنواز، 5 سب انسپکٹرز، مسجد کے پیش امام اور ملحقہ پولیس کوارٹر کی رہائشی خاتون بھی شامل ہیں، دھماکے کے بعد ریسکیو کارروائیاں رات میں بھی جاری رہیں۔


ریسکیو اہلکاروں کے مطابق مسجد کے ملبے تلے اب بھی متعدد افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے، بھاری مشینری سے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔


سی سی پی او پشاور محمد اعجاز خان کا کہنا ہے کہ دھماکا بظاہر خودکش حملہ لگتا ہے، مبینہ خودکش حملہ آور کا سر بھی مل گیا ہے، ریسکیو آپریشن کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ دھماکا کس نوعیت کا تھا۔محمد اعجاز خان کا مزید کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ حملہ آور پہلے سے ہی پولیس لائنز میں موجود ہو، یہ بھی امکان ہے کہ حملہ آور کسی سرکاری گاڑی میں بیٹھ کر آ گیا ہو۔


آئی جی خیبر پختون خوا معظم جاہ انصاری کا کہنا ہے کہ پشاور پولیس لائن میں 2 ہزار سے زائد پولیس اہلکار اور 8 مختلف محکمے ہیں، عوام اور سائلین کی بڑی تعداد کا روزانہ آنا جانا ہوتا ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ پولیس لائن میں فیملی کوارٹرز ہیں، یہاں تعمیراتی کام بھی چل رہا تھا، مزدور روزانہ آتے جاتے تھے، سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا جا رہا ہے، تحقیقات کے بعد حتمی رائے قائم کی جائے گی۔


رپورٹس کے مطابق کالعدم تنظیم تحریکِ طالبان پاکستان نے دھماکے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔


دوسری جانب پشاور دھماکے کے 27 جاں بحق افراد کی نمازِ جنازہ ادا کر دی گئی ہےـ


ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس لائن گیٹ، فیملی کوارٹرز سائیڈ کی سی سی ٹی وی فوٹیجز پر تحقیقات جاری ہیں۔دھماکے کے بعد ریسکیو کارروائیاں رات میں بھی جاری رہیں جو آج بھی جاری ہیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post