لاپتہ غلام مصطفی کو نام نہاد وزیر اعلی بلوچستان کے بھائی نے قتل کردیا ہے ، لواحقین

 


غلام مصطفیٰ کی بیٹی کے مطابق اس کے والد کو چھ سال قبل  اغوا کر کے حراست میں قتل کر دیا گیا ہے یہ بات انہوں نے بتائی ہے انھوں نے   حالیہ پریس کانفرنس میں کٹھ پتلی وزیراعلیٰ قدوس بزنجو کے بھائی جمیل بزنجو جو آواران میں ڈیتھ اسکواڈز کے سربراہ ہیں، کے ملوث ہونے کا بھی انکشاف کیا ہے ۔

  انھوں نے کہاہے  جمیل بزنجو نے تصدیق کی  ہے کہ جبری گمشدہ غلام مصطفیٰ اب زندہ نہیں ہیں۔ 

انھوں نے کہاکہ اہل خانہ کو خبر دینے سے پہلے فوج کے ایک اور گروہ نے اس کی رہائی کے لیے خاندان کو بھاری تاوان ادا کرنے پر مجبور کر دیا گیا تھا ۔

  انھوں نے کہاکہ  آرمی ٹاؤٹ ہمیشہ خاندانوں کو بلیک میل کرتے ہیں یا تو انتخابات میں ان کے ووٹ کے لیے یا پھر اپنے پیاروں کی بحفاظت واپسی کے بدلے تاوان کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انھوں نے کہاہے کہ غلام مصطفیٰ کا کیس انسانی حقوق کی پاکستان کی سنگین خلاف ورزیوں کو دیکھنے کے لیے حقوق کی تنظیموں اور عالمی طاقتوں کے لیے آنکھ کھولنے کیلے کافی ہے ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post