لسبیلہ یونیورسٹی انتظامیہ کے ساتھ مزاکرات کامیاب، تنظیمی ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر، رسٹیکیشن واپس لینے اور طلباء کے تمام جائز مطالبات پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی. بی ایس ایف اوتھل




بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ اوتھل زون کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بْیان میں کہا کہ 19 اکتوبر کی احتجاج میں تنظیمی ساتھیوں اور دیگر بلوچ طلباء کے خلاف یونیورسٹی انتظامیہ نے جھوٹی ایف آئی آر درج کرکے انہیں رسٹیکیشن لیٹر جاری کیا گیا۔


 تاہم انتظامیہ کی اس نارواسلوک کے خلاف بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ اور دیگر طلباء تنظیموں کی جانب ایک مشترکہ احتجاج ریکارڈ کرائی گئی، دوران احتجاج تنظیمی ساتھیوں اور یونیورسٹی انتظامیہ کے درمیان مزاکرات ناکام ہونے کے بعد تنظیمی ساتھیون نے احتجاج کو جاری رکھا۔


 انھوں نے کہاہے کہ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ نورمحمد انگاریہ  نے ثالثی کردار ادا کرکے طلباء کے مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کی لیکن بعد میں مسئلہ حل نہیں ہوا ، چنانچہ بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ اوتھل زون کی جانب 10 نومبر کو یونیورسٹی گیٹ سامنے ایک بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کی گئی، اس دوران یونیورسٹی انتظامیہ اور تنظیمی ساتھیوں کے درمیان کئی بار مزاکرات ناکام ہوئے، 


تاہم کل بروز 16 نومبر وائس چانسلر دوست محمد صاحب کی کوششوں سے انتظامیہ کی جانب ایک ڈسپلن کمیٹی تشکیل دی گئی جنمیں طلباء کے خلاف ایف آئی آر اور رسٹیکیشن ختم کرنے اور اسٹوڈنٹس کے جائز مطالبات کو پورا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ،جسکے بعد انتظامیہ کی جانب ایک وفد شیر احمد بنگلزئی، ڈی ایس اے خلیل احمد  اور سیکیورٹی آفیسر سعید  نے بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھے بلوچ اسٹوڈنٹس کو ریسٹوریشن لیٹر انکے حوالے کر دیا، اس دوران بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کے مرکزی چیئرمین ڈاکٹر شکیل بلوچ، وائس چیئرمین طارق بروت اور پی ایس ایف اوتھل یونٹ کیجانب سے آسم بلوچ، عامر بنگلزئی بلوچ موجود تھے، تاہم اس کامیاب جدوجہد کے بعد بھوک ہڑتالی کیمپ کا اختتام کیا گیا۔


انہوں نے بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ اوتھل زون کے ساتھیوں کی مستقل مزاجی اور دور اندیشی کو سراہتے ہوئے کہا کہ انکی اجتماعی سوچ اور قومی زمہ داریوں اور احساس نے یہ ثابت کردیا کہ جدوجہد ہی کے زریعے نوجْوان تعلیمی اداروں سمیت قومی سطح پر ترقی اور تبدیلیاں لائی جاسکتی ہیں۔ 


یقیناََ بْی ایس ایف کے ساتھی قومی زمہ داریوں کا ادراک کرکے تمام تعلیمی اداروں سمیت معاشرے میں بلوچ قومی ترقی میں اپنی اس نہ رکھنے والی جدوجہد کو تسلسل کے ساتھ جاری رکھیں گے۔ نوجْوانوں میں قومی زمہ داریوں اور جدوجہد کے جزبے پیدا کریں تاکہ وہ ہر میدان میں جی حضوری کے بجائے اپنے محکوم قوم کی ترجمانی کرسکیں۔


انہوں نے اپنے بْیان کے آخر میں طلباء تنظیموں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ طلباء تنظیمی ساتھیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس مشکل صورت حال میں بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کرکے ساتھیوں کی حوصلہ افزائی کی، انہوں کہا کہ خاص کر پی ایس ایف کے ساتھیوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے احتجاج کے آغاز سے لیکر اختتام تک ساتھیوں کے شانہ بشانہ کھڑے رہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post