جامعہ بلوچستان میں ایف سی کا بی ایس او کے اراکین پر حملہ اور تشدد غنڈہ گردی ہے، بلوچ طلباء تنظیموں کی جانب سے یکم دسمبر کو احتجاج ہوگا۔بی ایس او

 


بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنے ایک بیان میں ایف سی کی جانب سے تنظیمی اراکین اور نہتے طالبعلموں پر حملہ و تشدد کو بدترین غنڈہ گردی قرار دیتے ہوئے اسکے خلاف احتجاج کا اعلان کا اعلان کیا ہے۔


ترجمان بی ایس او نے کہا ہے کہ آج وائس چانسلر کے احکامات پر سیکورٹی فورسز نے جامعہ میں پر امن اور نہتے طالبعلموں پر براہ راست حملہ کیا۔ لاٹھی، چارج فائرنگ اور تشدد سے درجنوں تنظیمی اراکین اور معصوم طالبعلم زخمی ہوگئے ہیں۔


انھوں نے کہا ہے کہ جامعہ میں فورسز کی موجودگی اور براہ رات طالبعلموں پر تشدد کا ذمہ دار وائس چانسلر ہے جنہوں نے ادارے کے اندر ایف سی  جیسے تعلیم دشمن فورسز کو انتظامی اختیارات دیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کل وائس چانسلر کے خلاف احتجاج کے بعد موصوف نے فورسز کی نقل و حرکت کو بڑا کرکے خوف کا ماحول قائم کیا اور آج ایف سی کو اختیارات دیکر طالبعلموں  پر حملہ کروایا۔


ترجمان نے بیان کے آخر میں کہا ہے کہ آج کے واقع پر بلوچ طلباء تنظیموں کی مشترکہ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ یکم دسمبر کو صبح ایک بجے جامعہ میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ انھوں نے تمام باشعور طالبعلموں، اساتذہ اور جامعہ ملازمین سے اپیل کی ہے کہ وہ احتجاج کا حصہ بن کر ادارے میں فورسز کی موجودگی اور تعلیم دشمن وائس چانسلر کو ہٹانے کے خلاف ساتھ دیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post