زامران : نجی مسلح گروہ کو علاقے میں نقل و حرکت کی آزادی دینا انتظامیہ و اداروں پر سوالیہ نشان ہے۔ معتبرین

تربت( اسٹاف رپورٹرز سے ) زامران سے تعلق رکھنے والے سیاسی وسماجی شخصیات کا ایک ہنگامی اجلاس سرکٹ ہاؤس تربت میں منعقد ہوا۔ جس میں معروف سیاسی وسماجی شخصیات نزیر احمد، نواب ، حاجی حمزہ ، دوستین بلوچ، میران حیات، یلان بلوچ، صادق فتح، عبدالجبار ، صبغت اللہ ، مختیار انور، عبدالطیف بلوچ،ودیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر علاقائی سیاسی و سماجی شخصیات نے زامران میں نجی مسلح گروہ کی نقل و حرکت اور لوگوں میں خوف و ہراس پھیلانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ زامران ایک پرامن علاقہ ہے ، علاقہ میں لیویز اور دیگر فورسز کی موجودگی میں نجی مسلح گروہ کی نقل و حرکت علاقائی امن کوسبوتاژ کرنے کی سازش کے مترادف ہے ۔ جس کی وجہ سے علاقائی عوام کو مشکلات ومصائب کا سامنا رہے گا ، اور لوگ اس وقت سخت ذہنی طورپر اذیت کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مسلح گروہ علاقہ میں لوگوں کو بلاوجہ روک کر شناخت پوچھتا پھرتا ہے اور تیل بردار گاڑیوں سے بھتہ لینے کی بھی شکایات مل رہے ہیں، لہذا سرکاری فورسز کی موجود گی میں کسی نجی مسلح گروہ کو علاقے میں نقل وحرکت کی آزادی دینا انتظامیہ سمیت اداروں پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ انھوں نے کہاکہ انتظامیہ کان کھول کر سن لے زامران کے امن وامان کو خراب کرنے کی اجازت کسی گروہ کو نہیں دیں گے۔ یہ علاقہ پرامن علاقہ ہے یہاں نجی مسلح گروہ کی نقل وحرکت سمجھ سے بالا ہے، اور اس طرح کے عمل سے عوام اور ریاستی اداروں کے مابین تعلقات میں سخت بگاڑ اور بد اعتمادی پیدا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ زامران پہلے سے انتہائی پسماندہ ہے اور لوگ غربت سمیت مختلف مسائل کا شکار ہیں، لہٰذا بلوچستان حکومت، کمشنرمکران، اور مقامی انتظامیہ سے گزارش ہے کہ وہ زامران میں نجی مسلح گروہ اور لشکر کی موجودگی کا نوٹس لیتے ہوئے علاقائی امن کو تباہ ہونے سے بچائیں اور کسی نجی مسلح گروہ کو کھلی چھوٹ نہ دیں کہ وہ علاقائی عوام کو یرغمال بنائیں ۔ اس موقع پر انھوں نے فیصلہ کیاکہ اس حوالے سے جلد انتظامیہ سے ملاقات کیا جائے گا اور اگر مسئلہ حل نہ ہوا اس پر مزید اہلیان علاقہ کی مشاورت سے لائحہ عمل طے کریں گے ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post