طوفانی بارشیں ڈیرہ بگٹی اوستہ محمد متعدد گاﺅں ڈوب گئے،ہیرونک ٹاورز زمین بوس

حمیدآباد (ویب ڈیسک ، اسٹاف رپورٹرز سے ) بلوچستان بھر میں حالیہ مون سون کی طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی ۔ وہاں ڈیرہ بگٹی کے نواحی گاﺅں اول خان بگٹی ، کلی محمد رمضان بگٹی مکمل طور پر ڈوب گئے ہیں ، تین سو ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی سیلابی پانی کی نذر ہوگئے ہیں ۔ متاثرین کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر بیٹھے ہوئے ہیں ۔ سیلابی ریلے میں سینکڑوں مال مویشی بھی بہہ گئے ہیں ۔ گوٹھ اول خان بگٹی اور کلی رمضان بگٹی کے مکینوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتائی ہے کہ ہم اس وقت ریت کے ٹیلوں پر بے یارو مددگار پناہ لینے پر مجبور ہیں ۔ سوئی اور ڈیرہ بگٹی جانے کے لئے راستہ نہ ہونے کی وجہ سے متاثرین بھوک اور افلاس کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ، پینے کا پانی دستیاب نہیں بارشوں کو کئی روز گزرنے کے باوجود ضلعی انتظامیہ اور نہ ہی کسی منتخب نمائندوں نے تاحال متاثرہ دیہاتوں کا دورہ کیا جس کی وجہ سے لوگ کسمپرسی اور بدحال زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ اس طرح اوستہ محمداور آس پاس کے علاقوں میں شدید بارشوں سے مواصلاتی نظام درہم برہم، شہر میں روڈوں پر سمندر کا منظر پیش کرنے لگے ہیں ۔ اوستہ محمد، علی آباد، خانپور جمالی، فیض آباد اور دیگر علاقوں میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں ۔ علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ دریائے ناڑی اور دریائے بولان کے سیلابی ریلہ نصیرآباد کی طرف بڑھ رہاہے۔ کمشنر نصیرآباد نے ہائی الرٹ جاری کردیاہے ، دوسری جانب ربیع کینال اور پٹ فیڈر کینال کے پشتوں کو مضبوط کرنے کا کام بھی جاری ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ سیلاب سے نمٹا جاسکے۔ سرکاری ملازموں کی چھٹیاں منسوخ اسپتالوں میں ایمر جنسی لگا دی گئی ہے۔ کیچ ہیرونک سے اطلاعات ہیں کہ دو بجلی کے کھمبے زمین بوس ہوگئے ہیں جس سے کیچ سمیت پنجگور کے جنوب مشرقی علاقوں کی بجلی سپلائی بند ہوا ہے ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post