زیارت فوجی آپریشن ، دو اور شہید نوجوانوں کی شناخت ہوگئی

زیارت ،ہرنائی ( اسٹاف رپورٹرز، ویب ڈیسک ، مانیٹرنگ ڈیسک ) زیارت ، ہرنائی فضائی اور زمینی فوجی آپریشن دوران ریاستی فورسز کے ہاتھوں جعلی مقابلے میں شہید کئے گئے نو زیر حراست جبری لاپتہ افراد میں سے مزید دو کی شناخت بھی ہوگئی ۔ اس طرح پانچ لاپتہ افراد کی شناخت مکمل ہوا ہے تاہم چار کی شناخت باقی ہے ۔ تازہ رپوٹ مطابق چوتھے شہید کی شناخت ڈاکٹر مختیار کے نام سے ہوا ہے، آپ کو 4 جون 2022 ٹیکنیکل کالج سریاب کوئٹہ سے شہزاد، عتیق اور احمد خان نامی نوجوان طالب علموں کے ساتھ جبری لاپتہ کیا گیا تھا۔ جبکہ پانچویں شہید کی شناخت ‎سالم کریم ولد کریم بخش ساکن گڈگی بالگتر سے ہوا ہے، جنھیں رواں سال اٹھارہ اپریل کو بالگتر سے پاکستانی فورسز نے جبری لاپتہ کردیا تھا ۔ عینی شاہدین کے مطابق جب سالم کریم کو جبری لاپتہ کیاگیا تو فورسز کے کافلے اس وقت ہی انھیں کوئٹہ کی طرف لے گئے ۔ آپ کو علم ہے اس سے قبل تین شہیدوں شمس ساتکزئی ،انجنیئر زھیر اور شہزاد بلوچ کے نعشوں کی شناخت لاپتہ افراد کے طور پر ہوگئی ہے ۔
آپ یہ بھی جانتے ہیں ان شہدا کو ھلاک کرنے کا دعوی پاکستانی فوج کی تعلقات عامہ نے دو دفعہ میڈیا میں کی تھی ،اور دعوی کیاتھا کہ فوجی آپریشن دوران جھڑپ میں یہ تمام نو افراد ھلاک ہوگئے ہیں ۔ اس طرح انکے نعشوں کے ساتھ اسلحہ گولہ بارود بھی رکھ کر انھیں بلوچ لبریشن آرمی سے جوڑا گیا تھا ۔ دوسری جانب بی ایل اے ترجمان نے آئی ایس پی آر کے دعوی کی تردید کرتے ہوئے کہاتھا کہ ان کے سرمچار ساتھی محفوظ ہیں ، جنھیں شہید کیاگیاہے یہ تمام لاپتہ افراد ہیں ۔ ترجمان جیئند بلوچ نے کہاتھاکہ دشمن فوج آپریشن میں سرمچاروں کے ہاتھوں شکست کھانے بعد لاپتہ افراد کو شہید کر کے مقابلے کا نام دیا ہے تاکہ اپنی سبکی چھپا سکیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post