آواران فوج ہاتھوں موٹرسائیکلوں کی پکڑ دھکڑ شروع

آواران ( اسٹاف رپورٹر، نامہ نگاران ) آواران اور گردونواح میں 125 سی سی بعد 100 س سی اور سوزوکی موٹرسائیکلوں کی سواری اور اس پر (کچی )رکھنے پر فوج نے پابندی لگانے کی مکمل تیار کرلی ہے ۔ علاقائی ذرائع کا کہناہے کہ فورسز نے گذشتہ دن تقریبا سولہ کے قریب سوزوکی موٹر سائیکلیں تحویل میں لیکر ضبط کر لیئے ہیں ۔ اور آئندہ آنے والے چند دنوں میں 100 سی سی موٹر سائیکل پر بھی 125 سی سی کی طرح مکمل پابندی لگائی جائے گی ۔ آپ کو علم ہے 2015 سے آواران مین بازار کے علاوہ باقی سب جگہوں پر سورج ڈوبتے ہی موٹر بائیک چلانے پر مکمل پابندی عائد ہے۔ اس طرح آواران شہر اور اسکے حدود میں 2015 سے 125 موٹر بائیک چلانے پر مکمل پابندی ہے۔ جواز یہی ہے کہ 125 موٹر سائیکل سرمچار استعمال کر رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ فوج نے عام شہریوں پر گزشتہ کئی برسوں سے پکنک سیرو تفریح اور شکار پر جانے علاوہ یہ بھی پابندی لگا رکھی ہے کہ اپنے گھر سے چند سو میٹرز کے فاصلے پر موجود پہاڑیوں اور جنگلات کی طرف بھی نہیں جاسکتے . چاہئے وہ لکڑیاں چننا ہی کیوں نہ ہو ۔ ( لکڑی انرجی کی واحد زریعہ ہے ، کیونکہ یہاں گیس اور بجلی کا نام و نشان نہیں ) آپ یہ بھی جانتے ہیں آواران کے شہریوں پر ایک وقت تو ایسا بھی آیا کہ فوج نے یہاں ہر قسم کے موٹرسائیکل چلانے اور رکھنے پر مکمل پابندی لگا رکھی تھی ۔ جس کی وجہ غریب طبقہ کے لوگ گدھے اور اونٹ پر سواری کرنے لگے تھے ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post