تہران (مانیٹرنگ ڈیسک)جنوبی ایران کے علاقے نور آباد میں ایک شخص نے غیرت کے نام پر اپنی 15 سالہ بیٹی کو گولی مارکر قتل کر دیا۔43 سالہ محمد کاظم لشکری نے اپنی بیٹی اریانا کو باغ میں مبینہ طور پر کسی لڑکے کے ساتھ دیکھا تھا۔اس معاملے پر کاظم کی اپنی بیٹی سے تکرار بھی ہوئی تھی جس کے بعد اریانا اپنی دادی کے گھر چلی گئی تھی جہاں یہ واقعہ پیش آیا۔ملزم محمد کاظم لشکری نے پولیس کے سامنے اعتراف کیا کہ اریانا کی موت ان ہی کے ہاتھوں شاٹ گن سے چلنے والی گولی لگنے سے ہوئی مگر انہوں نے گولی جان بوجھ کر نہیں چلائی، یہ ایک حادثہ تھا۔کاظم لشکری کا کہنا تھا کہ وہ بیٹی کو قتل کرنا نہیں چاہتا تھا بلکہ صرف اسے ڈرانے کے لیے شاٹ گن ساتھ لے گیا تھا لیکن حادثاتی طور پر گولی چل گئی جس سے اریانا کی موت واقع ہوئی۔ملزم کاظم لشکری کے ایک پڑوسی نے میڈیا کو بتایا کہ محمد کاظم نشے کا عادی ہے اسی وجہ سے اس کی اپنی بیوی سے علیحدگی بھی ہوئی تھی، اب وہ اریانا اور اپنی دوسری بیٹی کے ساتھ رہتا تھا اور انہیں قتل کی دھمکیاں دیتا رہتا تھا۔خیال رہے کہ ایران میں 15 سے 18 فیصد قتل کے واقعات غیرت کے نام پر ہوتے ہیں۔غیرت کے نام پر ہونے والی قتل کی 62 فیصد وارداتوں میں متاثرہ خاتون کے خاندان کے افراد ہی ملوث ہوتے ہیں