وفاقی کابینہ نے لاپتہ افراد کے معاملے پر کمیٹی تشکیل دے دی-
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کمیٹی کے چیئرمین وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ ہوں گے جبکہ کمیٹی ممبران میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، وزیر مواصلات اسعد محمود اور وفاقی وزیر شازیہ مری کمیٹی ممبران میں شامل ہیں۔
وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار اسرار ترین، سینیٹر فیصل سبزواری اور آغا حسن بلوچ بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔
جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی سینئر قانون دانوں، انسانی حقوق کے نمائندوں اور کسی بھی متعلقہ شخص سے معاونت حاصل کر سکتی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ لاپتہ افراد کے معاملے پر بنائی گئی کمیٹی اپنی رپورٹ غور کے لیے کابینہ کو بھجوائے گی۔
واضح رہے کہ اس وقت پاکستان کے دیگر علاقوں کے بر عکس بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا معاملہ انتہائی سنگین صورتحال اختیار کیا ہوا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر سیاسی کارکنوں، طالب علموں اور دیگر مکاتب فکر کے لوگوں کی جبری گمشدگیوں کے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں –
وفاقی کابینہ میں شامل کمیٹی ممبر وفاقی وزیر آغا حسن کی پارٹی بی این پی مینگل نے گذشتہ دور حکومت میں بلوچستان میں لاپتہ افراد کی ایک لسٹ بھی جمع کی تھی جس میں پانچ ہزار افراد کے نام شامل تھے اور جنکی جبری گمشدگی کا ذمہداری پاکستانی فورسز کو ٹھہرایا گیا ہے –
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف سرگرم تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے مطابق جبری گمشدہ افراد کی تعداد بہت یادہ ہے اور ان کے پاس بھی روزانہ کی بنیاد پر کیسز جمع ہورہے ہیں –
اسی طرح دیگر سیاسی جماعتیں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی بلوچستان جبری گمشدگیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی فورسز پر لوگوں کو اٹھانے کی زمہ داری عائد کی ہے