لاڑکانہ میں لاپتہ افراد آزادی مارچ، جبری لاپتہ انصاف دایو کو 5 سال مکمل

وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ و دیگر نے جون میں میہڑ میں مسنگ پرسنز آزادی مارچ کا اعلان کیا ہیں۔ وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ، سندھ سجاگی فورم اور لاپتہ افراد کے لواحقین کی طرف سے لاڑکانہ سے جبری لاپتہ کارکن انصاف دایو کی جبری گمشدگی کو 5 سال مکمل ہونے پر آج لاڑکانہ میں انصاف دایو سمیت تمام لاپتہ افراد کی آزادی کے لیئے “لاپتا افراد آزادی مارچ” کیا گیا، جس کی رہنمائی وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے رہنماء اور نامور سندھی ادیب تاج جویو، جسقم رہنماء سرفراز میمن، لاپتہ انصاف دایو کی ہمشیرہ اقصیٰ دایو، لاپتہ مرتضیٰ جونیجو کی بیٹی پارس جونیجو، فقیر شبیر لغاری اور دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین نے کی۔ احتجاجی مارچ میں میہڑ سے جبری لاپتہ ظفر چانڈیو، قمبر سے لاپتہ محمد علی چانڈیو ،کراچی سے لاپتہ سجاد برڑو اور پرویز سرگانی و دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ لاڑکانہ پریس کلب کے سامنے میڈیا سے بات کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کہ سندھ کے مختلف شہروں سے 70 سے زائد سندھی کارکنان کو پاکستانی فورسز، رینجرز، پولیس اور ایجنسیوں نے اٹھاکر جبری لاپتہ کردیا ہے۔ انصاف دایو کو لاڑکانہ کے نظر محلہ سے اٹھایا گیا تھا، جسے آج 5 سال مکمل ہوئے ہیں۔ ایوب کاندھڑو اور مرتضیٰ جونیجو کو بھی 5 سال ہوگئے ہیں۔ کاشف ٹگڑ، ظفر چانڈیو اور پٹھان خان زہرانی کو 3 سال ہوگئے ہیں۔ امداد شاہ اور سرویچ نوحانی کو ڈیڑھ سال سے زائد وقت ہوگیا ہے جبکہ کراچی سے پرویز سرگانی اور سجاد برڑو سمیت متعدد قومپرست کارکنان کو اٹھاکر جبری لاپتہ کردیا گیا ہے۔ قمبر سے مزدور محمد علی چانڈیو، جامشورو سے مظفر قمبرانی، میہڑ سے ظفر قمبرانی، سیہون سے وزیر نوحانی اور معصوم بچے عرفان نوحانی، کوٹری سے زاہد چنا، شاہد سومرو اور عزیز قمبرانی کو اٹھاکر جبری لاپتہ کردیا گیا ہے اور ابھی بھی سندھ کے مختلف گاوں اور شہروں سے سندھی کارکنان کی جبری گمشدگیاں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ آف پاکستان سمیت تمام اعلیٰ عدلیہ اور انسانی حقوق کے اداروں کو اپیل کرتے ہیں کہ سندھ بھر سے جبری گمشدگیوں کا نوٹس لیں اور انہیں بازیاب کرانے میں ہماری مدد کریں۔ اگر ان پر کوئی کیس ہیں تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ اس موقع پر رہنماوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں میہڑ، دادو، قمبر، سیہون اور گردنواح سے متعدد لوگ اٹھاکر جبری لاپتہ کیئے گئے ہیں، اس لیئے اب ہم جون کے مہینے میں میہڑ شہر میں “لاپتا افراد آزادی مارچ” کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post