بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں بلوچ جبری لاپتہ افراد اور شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ جاری ہے جسے اب تک 4635 دن مکمل ہوگئے۔
دالبندین سے سیاسی اور سماجی کارکنان غلام دستگیر نوتیزئی، صلاح الدین بلوچ اور دیگر نے کیمپ آکر لواحقین سے اظہارِ یکجہتی کی۔
اس موقع پر وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچ عشروں پہ محیط خون خرابے اور سیاسی عدم استحکام سے بیزار ہیں، ہر ذی شعور شخص خون خرابے اور جنگ سے بیزار ہوتا ہے جو فطری طور پر ہوتا ہے، لیکن اپنی بقاء کو برقرار رکھنے کیلئے جھیلنا پڑتا ہے۔
بلوچستان میں خون خرابے، سیاسی عدم استحکام افراتفری اور ان تمام تر حالات کا زمہ دار پاکستانی ریاست ہے۔پاکستان کی دانشور طبقہ سب کچھ جانتے ہوئے خاموش تماشائی ہیں، انہیں لگتا ہے کہ فوجی جارحیت سے ہی تمام تر مسئلوں کا حل نکلے گا جو کہ ناممکن ہے، لوگوں کے پر امن جدوجہد کو بزور طاقت دبانے سے نفرت اور بڑھ جاتی ہے