بلوچستا ن کے ضلع کیچ کے تحصیل تمپ کے ڈکری کالج میں متنازع پرنسپل کی تعیناتی پر شدید عوامی رد عمل واحتجاج سامنے آرہا ہے۔
تمپ سول سوسائٹی کی کابینہ نے بیان میں جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمپ ڈگری کالج میں نااہل اور کرپٹ پرنسپل کی دوبارہ تعیناتی تحصیل تمپ کی بچوں کے ساتھ تعلیم دشمنی کے مترادف ہے، سابقہ پرنسپل جو کہ گذشتہ چار سالوں سے ڈگری کالج تمپ میں بطور پرنسپل تعینات تھے مگر موصوف کی کارکردگی صفر تھی۔
اس کی ساری توجہ بس کالج فنڈ ہڑپ کرنا اور بجٹ پر مزکور تھا طلبا سے زائد فیس لینے کی وجہ سے ڈائریکٹر کالجیز کی طرف سے تین بار شوکاز نوٹس دینے کے باوجود افسران بالا کی منطور نظر پرنسپل کو کچھ نہیں کیا گیا۔لیکن پچھلے مہینے عوام اور تمپ سول سوسائٹی کی انتھک کوششوں سے ان کا تبادلہ کیا گیا اور ایک قابل استاد کو ڈگری کالج تمپ میں بطور پرنسپل تعینات کیا گیا جس سے تحصیل تمپ کے عوام اور سول سوسائٹی نے خوشی کا اظہار کیا اور امید ظاہر کیا گیا کہ نئے پرنسپل تعلیم کی بہتری کے لئے بھرپور کوشش کرینگے۔نئے تعینات پرنسپل حنیف حمل نے بطور پرنسپل کچھ دنوں میں ڈگری کالج تمپ میں تعلیم کی بہتری کے لیے کوششیں شروع کیں۔
طلبا میں تعلیمی شعور اجاگر کرنے کے لییمفت کتابیں تقسیم کیے۔ برسوں سے بنجر اور ویران ڈگری کالج تمپ میں درخت لگائے اور شجر کاری مہم شروع کردیا لیکن نئے پرنسپل کو ایک مہینہ نہیں گزرا کہ محکمہ تعلیم کی افسران بالا کی ملی بھگت سے منظور نظر کرپشن میں ملوث سابق پرنسپل فدا کو دوبارہ تمپ کالج میں تعینات کیا گیا ہے تاکہ ڈگری کالج تمپ کی بجٹ کو بندر بانٹ کیا جا سکے۔
ٹرانسفر آرڈر کاپی میں ٹیکنیکل غلطی اور سینئرٹی کو بنیاد بنا کر ایک کرپٹ اور نا اہل فرد فدا احمد نامی شخس کو دوبارہ تمپ کالج میں تعینات کرکے محکمہ تعلیم کے افسران بالا نے یہ ثابت کردیا کہ عوامی دباو میں آ کر انہوں نے سابق پرنسپل کا تبادلہ تو کر دیا لیکن جان بوجھ کر آرڈر کاپی میں غلطی اور سینئرٹی،جونیئرٹی کا ایشو رکھا تاکہ موصوف فدا احمد کو دوبارہ تمپ کالج میں تعینات کیا جا سکے.تحصیل تمپ کے عوام اور تمپ سول سوسائٹی اس تعیناتی کے پیچھے چھپے سازش کو مسترد کرتی ہے اور تعیناتی کو نہیں مانتی ہیجو کہ تمپ کے علاقے تعلیم کی تبائی کے مترادف ہے مزکورہ پرنسپل کے خلاف بہت جلد ہم تربت ہائی کورٹ بنچ میں پیٹشن دائر کرینگے تاکہ کرپشن زدہ پرنسپل کو عدالت عالیہ خود اْسکی کرپشن کو بے نقاب کرکے تمپ ڈگری کالج کی بچوں پر رحم کرے۔